مسلمانوں سے ٹی آر ایس کے تائیدی قائدین کے گھیراؤ کی اپیل

,

   

مجلس اور مذہبی قائدین کا بائیکاٹ کیا جائے، اسد اویسی کا زبانی مطالبہ، کے سی آر سے میچ فکسنگ: محمد علی شبیر
حیدرآباد : کانگریس پارٹی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹی آر ایس کی تائید کرنے والی مقامی سیاسی جماعت اور مذہبی جماعتوں کے ذمہ داروں کا گھیراؤ کریں تاکہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں شہید کردہ دونوں مساجد کی بحالی کیلئے احتجاج پر مجبور کیا جاسکے۔ تلنگانہ قانون ساز کونسل کے سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے مساجد کی شہادت پر حکومت کی حلیف مجلس اور یونائٹیڈ مسلم فورم کی خاموشی کو کے سی آر سے ملی بھگت اور میچ فکسنگ کا نتیجہ قرار دیا ۔ انہوں نے مجلس اور دیگر مذہبی جماعتوں کو الٹی میٹم دیا کہ وہ حکومت کی تائید سے دستبرداری کا فوری اعلان کریں۔ بصورت دیگر مسلمان جگہ جگہ گھیراؤ پر مجبور ہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کی شہادت پر خاموشی اختیار کرنے والوں کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے جو اپنے ذاتی مفادات کے لئے ملت کے نام پر کے سی آر سے سودے بازی کر رہے ہیں۔ سکریٹریٹ میں مساجد کی شہادت کے لئے کے سی آر کے ساتھ مجلس اور تائیدی مذہبی جماعتوں کو یکساں طورپر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے محمد علی شبیر نے جمعیت علمائے ہند کی جانب سے عنقریب احتجاجی لائحہ عمل کے فیصلے کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ دراصل مسلم قیادت کے دعویدار سکریٹریٹ میں مساجد کی شہادت سے واقف تھے اور کے سی آر نے ان کی مرضی سے مساجد کو شہید کیا۔ محمد علی شبیر نے صدر مجلس اسد اویسی کی جانب سے پریس کانفرنس میں محض دوبارہ تعمیر کے مطالبہ پر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسد اویسی کو چاہئے تھا کہ وہ احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرتے لیکن انہوں نے محض زبانی مطالبہ کے ذریعہ اپنے دوست کے سی آر کو بچانے کی کوشش کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی بازیابی کے لئے آج تک صرف مطالبات جاری ہیں اور اگر مسلمان خاموش رہیں تو سکریٹریٹ کی دونوں مساجد کو بھی وقت گزرتے بھلادیا جائے گا۔ سکریٹریٹ کی تعمیر کا کام ابھی شروع نہیں ہوا ہے ، لہذا مسلمانوں کو سیاسی اور مذہبی قائدین پر دباؤ بناتے ہوئے مساجد کے تحفظ کی جدوجہد شروع ہونی ہوگی ۔ کانگریس پارٹی اس جدوجہد میں آگے رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسد اویسی کو رام مندر کی بھومی پوجا پر تنقید کے لئے وقت ہے لیکن وہ مساجد کی شہادت پر کے سی آر پر تنقید کرنے تیار نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس دور حکومت میں 28 اپریل 2005 ء کو سکریٹریٹ کی مسجد ہاشمی کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، اس وقت کے چیف منسٹر راج شیکھر ریڈی نے 10 لاکھ روپئے منظور کئے تھے۔ محمد علی شبیر نے وزیر اقلیتی بہبود کی حیثیت سے سکریٹریٹ کی دونوں مساجد کی تعمیر میں اہم رول ادا کیا ۔ دفاتر معتمدی کی مسجد کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد 31 ڈسمبر 2008 ء کو رکھا گیا تھا اور دیڑھ کروڑ کے خرچ سے مسجد تعمیر کی گئی۔ 9 ستمبر 2010 ء کو مسجد کا افتتاح عمل میں آیا۔