مسلمانوں نے احتجاجی سکھ کسانوں کیلئے لنگر کا انتظام کیا

,

   

زرعی بلوں کے خلاف پنجاب میں دھرنے، مسلمانوں کے جذبہ کی ستائش

امرتسر: مسلمانوں نے زرعی بلوں کے خلاف احتجاج کرنے والے سکھ کسانوں کیلئے لنگر کا انتظام کیا۔ پنجاب کے ملیرکوٹلہ میں سکھ کسانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل کر مودی حکومت کے زرعی اصلاحات کی شدید مخالفت کررہی ہے۔ اس موقع پر سکھ کسانوں کو کھانا کھلانے کیلئے بڑے پیمانے پر مسلمانوں نے لنگر کا اہتمام کیا تھا۔ اس لنگر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی ہر گوشہ سے مسلمانوں کے جذبہ کی ستائش کی گئی۔ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی شاندار مثال پیش کرتے ہوئے مسلمانوں نے احتجاجی سکھ کسانوں کو کھانا کھلایا۔ ان کیلئے فوڈ کیمپس کا انتظام کیا۔ جس جگہ پر مظاہرین جمع تھے انہیں کھانا فراہم کیا گیا۔ گردواروں میں بھی سکھ برادری کے لوگ لنگر لگائے ہوئے تھے۔ کسانوں کی مدد کرنے اور ان کے احتجاج کی تائید کرنے پر تمام گوشوں نے مسلمانوں کی ستائش کی ہے۔ ٹوئیٹر یوزر
@kawalpreetdu wrote
نے لکھا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے دہلی کے شاہین باغ میں احتجاج کرنے والوں کے ساتھ بھی اظہاریگانگت کرتے ہوئے ان کیلئے لنگر کا انتظام کیا تھا اب پنجاب کے ملیر کوٹلہ میں مسلمانوں نے اسی جذبہ کے ساتھ سکھ کسانوں کو کھانا کھلایا ہے۔ ملیرکوٹلہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی طویل تاریخ رکھتا ہے۔ یہاں کے مسلم نوجوانوں نے ایک شاندار مثال قائم کی ہے۔ ٹوئٹر یوزرس کی ایک بڑی تعداد نے اپنے پیامات میں کسانوں کے ساتھ مسلمانوں کی ہمدردی کو مثالی قرار دیا اور اسے ماڈل آف انڈیا بتایا۔ ملک بھر میں تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔