یہ پیام پریس انفارمیشن بیورو کو عام کرنا چاہئیے ، قومی اقلیتی کمیشن کا مکتوب
نئی دہلی ۔ /24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) تبلیغی جماعت کے گزشتہ ماہ یہاں اجتماع کے بعد سے کووڈ۔19 کیسوں میں اچھال کیلئے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرانے کی اطلاعات کے درمیان قومی اقلیتی کمیشن نے آج کہا کہ جماعت کے عمل کیلئے پوری برادری کو ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہئیے ۔ کمیشن نے حکومت کے تعلقات عامہ کے ادارہ پی آئی بی سے کہا کہ اس پیام کو ملک بھر میں پہونچائے ۔ پریس انفارمیشن بیورو کے پرنسپال ڈائرکٹر جنرل کے ایس دھتوالیا کو موسومہ مکتوب میں کمیشن کے جوائنٹ سکریٹری ڈانیل رچرڈس نے کہا کہ میڈیا رپورٹس میں اکثر دیکھنے میں آرہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع کے شرکاء کا حوالہ دیتے ہوئے کووڈ۔19 کے مصدقہ معاملوں میں اضافہ کا ذکر کیا جارہا ہے ۔ یہ اجتماع مارچ میں دارالحکومت کے نظام الدین علاقہ میں منعقد کیا گیا تھا اور اس کے شرکاء میں سے کئی نے بعد میں ملک کے مختلف حصوں کا سفر کیا اور ان میں سے کئی کورونا وائرس کے ٹسٹ میں مثبت پائے گئے ۔ نظام الدین علاقہ کو کووڈ۔19 ہاٹ اسپاٹ قرار دیا گیا ہے ۔ رچرڈس نے کہا کہ جماعت کے شرکاء کا عمل قابل گرفت ضرور ہے لیکن میڈیا کے بعض گوشے نے جس انداز میں پیش کیا ہے وہ بھی قابل مذمت ہے ۔
کووڈ۔19 سے لڑائی میں تعصب نہیں :بی جے پی
اسی دوران بی جے پی نے وضاحت کی کہ ملک میں کووڈ۔19 کیخلاف لڑائی میں کوئی امتیاز نہیں برتا جارہا ہے اور دعویٰ کیا کہ نریندر مودی اقلیتوں کیلئے بہترین وزیراعظم ہے ۔ پارٹی کے ترجمان شاہنواز حسین نے کہا کہ ملک کا امیج بگاڑنے کیلئے بعض لوگوں کی کوششوں کے باوجود ساری قوم متحد ہے اور وائرس کیخلاف لڑائی میں مودی کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیراعظم مودی نے واضح کیا ہے کہ تمام ہیلت ورکرس اور پورا نظم و نسق اس لڑائی میں کسی تعصب کے بغیر عوام کی مدد میں جھکا ہوا ہے ۔