مسلمانوں کو حالات سے خوفزدہ نہیں، متحد اور منظم ہونے کی ضرورت

   

سیرت طیبہ سے رہنمائی حاصل کرنے پر زور ، گلبرگہ میں علماء ، حفاظ، معززین شہر کے اجلاس سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا خطاب

گلبرگہ 13 مارچ: (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ممتاز عالم دین فقیہ العصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے سیاسی وزن کو گھٹانے مسلمانوں کی معیشت کو کمزور کرنے اور مسلمانوں کے دین و ایمان پر حملہ کرنے کی ناپاک کوششیںکی جارہی ہیں۔ لیکن مسلمانوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ انہیں درپیش ان 3چیالنجس کا سامنا کرنے کیلئے متحد و منظم ہونے کی ضرورت ہے ۔مولانا خالد سیف اللہ رحمانی مدرسہ تجوید القرآن اشرف نگر زینت کالونی آزاد پور روڈ گلبرگہ میں مشائخین، علما و حفاظ، ائمہ و دانشوران ،وکلا، ڈاکٹرس، انجنئیرس، معززین شہراور مختلف ملی تعلیمی سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ سیرت النبی اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک اور منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کرناٹک نے اس اہم اجلاس کا انعقاد کیا تھا۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے موجودہ چیالینجیس اور مسلمانان کے زیر عنوان ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کی نازک صور ت حال پر نہایت جامع فکرانگیز اور مسلمانوں کیلئے نہایت حوصلہ افزا خطاب کیا۔انھوں نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے۔ لیکن مسلمانوں کو مایوس نہیں ہونا چاہیئے بلکہ انہیں موجودہ چیالنجیس کا سامنا کرنے کیلئے تمام تر اختلافات سے بلند ہوکر متحد و منظم ہونا چاہیئے۔ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو درپیش موجودہ چیالنجس کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ صحابہ کرام نے بھی اس نوعیت کے چیالنجس کا سامنا کیا ۔حضور اکرم ﷺنے اپنی مدبرانہ قیادت سے صحابہ کرام کی جماعت کو ان چیالنجس کا سامنا کرنے کیلئے منظم و متحد فرمایا اور صحابہ کرام کو ایسا سیاسی معاشی اور سماجی استحکام حاصل ہوا کہ وہ ایک بڑی عالمی طاقت بن کر ابھرے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مزید کہا کہ حضور اکرمﷺ نے ہجرت کے بعد انصار اور مہاجر صحابہ کرام کے مابین مواخات کے ذریعہ مضبوط اتحاد قائم فرمایا اور مواصلات و میثاق مدینہ کے ذریعہ غیر مسلم ہمسایوں اور یہودیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم فرمائے۔ مدینہ کی مارکٹ پر یہودیوں کا تسلط تھا لیکن حضور اکرم نے متوازی مارکٹ قائم فرمائی ان تین اقدامات کے نتیجہ میں صحابہ کرام کو زبردست غلبہ حاصل ہوا مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کو حضور اکرم کے اسی اسوہ حسنہ کی پیروی کرنے کی ضرورت ہے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے مسلمانوں کے مالدارطبقہ پر بطور خاص زور دیا کہ وہ مسلم بیروزگار نوجوانوں اور خواتین کو روزگار فراہم کرنے اسمال اسکیل انڈسٹریز قائم کریں اور مسلمانوں میں چھوٹے موٹے روزگار کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان لڑکے لڑکیاں روزگار پر مبنی کورسیس میں داخلہ لیں کیونکہ آج ہنرمندی کی بہت زیادہ مانگ ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں تنہا مسلمان ظلم کا شکار نہیں ہیں بلکہ ملک کی ایک بڑی آبادی جو مختلف پسماندہ اور بچھڑے طبقات پر مشتمل ہے ظلم کا شکار ہے اگر مسلمان ظلم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں تو یہ تمام طبقات بھی ان کے ساتھ ہوجائیں گے علاوہ اس کے ہمیں انصاف پسند برادران وطن سے بھی اچھے روابط قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے 2024 کے انتخابات کو ملک کے مستقبل کیلئے نہایت فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست و فاشست طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے مسلمانوں کو ان انتخابات میں اہم رول ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ابتدا میں ڈاکٹر محمد اصغر چلبل چیرمین سیرت النبیﷺ اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک نے خیر مقدم کیا۔ سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست جنرل سیکریٹری سیرت النبی اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک نے کہا کہ سیرت النبیﷺ کے موجودہ حالات میں تقابلی مطالعہ کا ذوق اور ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے سیرت النبیﷺ اسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کرناٹک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ مولانا نذیر احمد رشادی صدر منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کرناٹک زون نمبر 1 نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کے فرائض انجام دیئے اور ملت کے جمود و تعطل کو ختم کرنے اور ملت میں عصری دینی بیداری لانے کیلئے مولانا غیاث احمد رشادی کی زیر قیادت منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کے تحت جاری سرگرمیوں اور تحریکوں کی تفصیلات بیان کیں حضرت سید محمد ہدایت قادری سجادہ نشین عملی محلہ گلبرگہ مولانا غیاث احمد رشادی صدر منبر و محراب فاؤنڈیشن مولانا محفوظ رحمانی رشیدی امبرانوی نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔