مسلمانوں کو سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرنا چاہئیے :وی ایچ پی

   

سومناتھ مندر کے معاملہ میں بھی مہاتما گاندھی نے اسی طرح کی اپیل کی تھی
ممبئی ۔ /17 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وشواہندو پریشد نے آج کہا کہ مسلم طبقہ کو ایودھیا تنازعہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرنا چاہئیے ۔ وی ایچ پی نے دعویٰ کیا کہ سومناتھ مندر کے کیس میں بھی مہاتماگاندھی نے اسی طرح کی اپیل کی تھی ۔ وی ایچ پی جنرل سکریٹری ملن پرندے کا یہ بیان آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے ایودھیا فیصلہ کے خلاف درخواست نظرثانی داخل کرنے کے فیصلہ کے بعد آیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایودھیا کی طرح مذہبی مقامات سے متعلق تنازعات پائے جاتے ہیں ۔ کاشی اور متھرا پر بھی وی ایچ پی کا دعویٰ ہے ۔ وی ایچ پی کے ایجنڈے میں کاشی اور متھرا کے منادر بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاتما گاندھی نے مسلمانوں سے اسی طرح کی اپیل کی تھی کہ وہ سومناتھ مندر کے ادعا سے دستبردار ہوجائیں اور مرکزی حکومت کے فیصلہ کو قبول کرتے ہوئے سومناتھ مندرکو دوبارہ تعمیر کیا گیا ۔ اس مندر کو گجرات میں برسوں پہلے منہدم کیا گیا تھا ۔ گاندھی نے کہا تھا کہ مسلمانوں کو یہ فیصلہ قبول کرنا چاہیے ورنہ دنیا والوں کو غلط پیام جائے گا کہ انہوں نے مندر گراکر مسجد بنائی ہے ۔ انہوں نے اپنے ان خیالات کا اظہار اپنے اخبار ہریجن میں کیا تھا ۔ جیسا کہ رام جنم بھومی پر عدالت کا متفقہ فیصلہ سامنے آیا ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ درخواست نظرثانی داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اسی دوران شاہنواز حسین نے بھی مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کو سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرنا چاہیے ۔ تمام مذاہب کے ماننے والوں کا احساس ہے کہ اس فیصلہ سے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تقویت حاصل ہوگی ۔