مسلمانوں کو غدار کہنا آئین کی توہین کے مترادف

   

آزادی کی لڑائی میں لاکھوں مسلمان شہید ہوئے، گری راج سنگھ کے بیان پر ابو عاصم اعظمی کا سخت ردعمل

ممبئی۔ 20 ستمبر (یواین آئی) مرکزی وزیر گری راج سنگھ کا یہ کہنا کہ ’مسلمان غدار ہیں، وہ سرکاری فلاحی اسکیموں کا فائدہ اٹھاتے ہیں مگر بی جے پی کو ووٹ نہیں دیتے ‘ نہایت ہی قابلِ مذمت، اشتعال انگیز اور ملک کے آئین پر سیدھا حملہ ہے ۔ رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اس بیان کی سخت لہجے میں سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوچ دراصل بی جے پی اور آر ایس ایس کی تنگ نظر ذہنیت کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ سرکاری اسکیموں کو اپنی پارٹی کی خیرات سمجھتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ اسکیمیں عوام کے ٹیکس سے چلتی ہیں، اور ان پر ہر ہندوستانی شہری کا برابر حق ہے ، چاہے وہ کسی بھی مذہب یا برادری سے تعلق رکھتا ہو۔ یاد رہے سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والے پر لازم نہیں کہ وہ بی جے پی کو ہی ووٹ دیں۔ ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ’غدار‘کہنا صرف ایک فرقہ کی نہیں بلکہ اس ملک کی آزادی، ترقی اور قربانیوں کی تاریخ کی توہین ہے ۔ ہندوستان کی آزادی کی لڑائی میں لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ ٹیپو سلطان، بہادر شاہ ظفر، اشفاق اللہ خان، مولانا ابوالکلام آزاد اور بے شمار جیّد علماء کرام کے نام آج بھی تاریخ کے اوراق پر ثبت ہیں، جنہوں نے اپنی جان اور عزت قربان کر کے اس ملک کو غلامی سے نجات دلانے میں بڑا کردار ادا کیا۔ ابوعاصم اعظمی نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد بھی مسلمانوں نے سائنس، تعلیم، کھیل، سیاست اور آرٹ سمیت ہر میدان میں ملک کا نام روشن کیا ہے ۔ فوج کے جوانوں سے لے کر کسانوں اور مزدوروں تک، مسلمان آج بھی اپنی محنت اور وفاداری سے ہندوستان کی بنیادوں کو مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گری راج سنگھ جیسے وزراء کے بیانات اس حقیقت کو نہیں بدل سکتے کہ مسلمان اس ملک کے وفادار، محب وطن اور اس کی ترقی کیلئے ہمیشہ قربانیاں دیتے آئے ہیں اور دیتے رہیں گے ۔ ابوعاصم اعظمی نے مزید کہا کہ میں وزیرِاعظم سے پرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس بیان پر فوری کارروائی کریں اور گری راج سنگھ کو ان کے عہدے سے برطرف کریں۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو یہ مانا جائے گا کہ یہ صرف گری راج سنگھ کا نہیں بلکہ بی جے پی کی سرکاری پالیسی اور سوچ ہے ۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ واضح رہے ، مسلمان کسی کے رحم و کرم پر نہیں بلکہ آئینِ ہند کی طاقت پر جیتے ہیں۔ ہم اس ملک کے برابر کے شہری تھے ، ہیں اور رہیں گے ۔ کسی وزیر کے بیانات ہماری وفاداری اور قربانیوں کو داغدار نہیں کر سکتے ۔