مسلمانوں کو قانون کے ذریعہ ہراساں کیا جارہا ہے : پروفیسر دیشپانڈے

   

حیدرآباد ۔ 4 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : قانونی راہ کے ذریعہ ملک میں مسلمانوں کو ہراساں اور پریشان کرنے کی ایک کوشش کی جارہی ہے ۔ یونیورسٹی آف دہلی کے سوشیالوجی پروفیسر ستیش دیشپانڈے نے ’ ذات پات اور فرقہ پرستی : دوست اور دشمن ‘ کے زیر عنوان 9 واں ایس آر شنکرن میموریل لکچر دیتے ہوئے یہ بات کہی ۔ جس کا اہتمام سنٹر فار دلت اسٹیڈیز کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ ’ آج کا فرقہ وارانہ ایجنڈہ تمام مذاہب کے مساوی ہونے کی حقیقت کو ختم کرنا ہے ۔ ہمارا دستور مذاہب کے درمیان فرق کو تسلیم نہیں کرتا ہے ‘ ۔ پروفیسر دیشپانڈے نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو ہراساں کرنے اور انہیں مشکلات میں ڈالنے کے لیے قانونی راہ کو اختیار کیا گیا ہے اور اسے ایک قانونی حقیقت میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ دستور ہند میں مذہبی اقلیتوں یا نیچی ذات کے لوگوں کے ساتھ کسی قسم کا کوئی امتیاز برتنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ‘ ۔۔