ممبئی کے میرین لائنز میں افطار پارٹی کے دوران نائب وزیر اعلیٰ کا مسلمانوں کے تحفظ پر دوٹوک موقف
ممبئی : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے ممبئی کے میرین لائنز میں ایک افطار پارٹی کا اہتمام کیا، جہاں انہوں نے ملک کے ثقافتی تنوع اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر زور دیا۔ اورنگ زیب کے مقبرہ سے متعلق جاری تنازعہ کے تناظر میں، انہوں نے مسلمانوں کو درپیش ممکنہ خطرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ جو بھی ہمارے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرے گا، برادریوں کے درمیان منافرت پھیلائے گا یا قانون کو ہاتھ میں لے گا، اسے ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔ رمضان المبارک کے موقع پر منعقدہ اس اجتماع میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار گروپ) کے رہنما نے کہا کہ ہندوستان اتحاد کی علامت ہے اور تمام شہریوں کو ایسی طاقتوں کے خلاف متحد رہنا چاہیے جو سماج کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک مختلف مذاہب، تہذیبوں اور روایات کا حسین امتزاج ہے ، ہمیں ایسی سازشوں سے ہوشیار رہنا ہوگا جو ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ اجیت پوار نے مختلف مذاہب کے تہواروں کو یکجہتی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہولی، گڑی پاڑوا اور عید جیسے مواقع سماجی ہم آہنگی کو مضبوط کرتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر ہر تہوار کو منانا چاہیے ، کیونکہ یہی ہماری اصل طاقت ہے ۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کا بھائی اجیت پوار ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑا ہے ۔ رمضان کے تقدس پر روشنی ڈالتے ہوئے ، انہوں نے اسے قربانی، خود پر قابو اور انسانیت سے محبت کی علامت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روزہ رکھنے سے جسمانی اور روحانی پاکیزگی حاصل ہوتی ہے اور یہ غریبوں کے ساتھ ہمدردی و ایثار کے جذبات کو فروغ دیتا ہے ۔ واضح رہے کہ رمضان اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے اور مسلمانوں کے لیے سب سے مقدس مہینوں میں شمار ہوتا ہے ، جس دوران طلوعِ فجر سے غروبِ آفتاب تک روزہ رکھا جاتا ہے ، جو اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے ۔ ادھر مہاراشٹر میں ناگپور تشدد کے معاملے پر سیاسی بحث شدت اختیار کر چکی ہے ۔ اس کشیدگی کی جڑ چھترپتی سمبھاجی نگر میں اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کے مہاراشٹر حکومت کے مطالبے سے جڑی ہے ، جس کے بعد ریاست میں فرقہ وارانہ ماحول میں تناؤ دیکھنے میں آیا ہے ۔