مسلمانوں کیخلاف زہرافشانی کا رد عمل، علی گڑھ میں بین مذہبی اجلاس

,

   

مسلم ،عیسائی اور بدھ مذہب کے قائدین کا خطاب،ملک میں امن وامان کو فروغ دینے پر زور

علی گڑھ/نئی دہلی۔ حالیہ فرقہ وارانہ نفرت انگیز تقاریر کے پس منظر میں اسلامک انفارمیشن سینٹر امن اور ہم آہنگی کے پیغام کو پھیلانے کے لیے بین المذاہب کانفرنسوں کا انعقاد کر رہا ہے۔ اسی طرح کی ایک کانفرنس اسلامک انفارمیشن سینٹر کی جانب سے علی گڑھ میں منعقد کی گئی جس میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں اور نمائندوں نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کے نائب صدر سلیم انجینئر اور دیگر بین المذاہب قائدین علی گڑھ اجلاس میں ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ نفرت، دشمنی اور نفرت انگیز تقاریر کو مسترد کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔ معاشرے میں بداعتمادی کو ختم کرنے کے لیے کچھ اور اجلاس کا وقت پر انعقاد کیا جائے گا۔علی گڑھ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے آئی ایچ کے نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ جو شخص عقیدے کے نام پر تشدد کرتا ہے وہ اپنے ہی مذہب کا دشمن ہے۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مذہب معاشرے میں نفرت اور تشدد کی جڑ نہیں ہے کیونکہ تمام مذاہب نفرت، جبر اور تشدد کے خلاف تعلیم دیتے ہیں۔ سلیم نے بالادستی کی ذہنیت اور سیاسی فائدے کے لیے مذہب کے غلط استعمال کو اس کی بڑی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکچھ لوگ اور گروہ اپنے آپ کو برتر سمجھتے ہیں اور دوسروں کو کمتر سمجھتے ہیں، تاہم اسلام تمام انسانوں کو خداکی مخلوق سمجھتا ہے۔ زمین پر امن اور انصاف قائم کرنے کے لیے دنیا میں ہر وقت اور ہر جگہ انبیاء￿ اور رسول خدا کی طرف سے ایک پیغام لے کر آئے۔ ایک دوسرے کے ساتھ خوشیاں اور غم بانٹنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے بجائے براہ راست اور رو بروتعلقات قائم کریں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی پر کوئی چیز مسلط نہیں کی جانی چاہیے اور ہر کسی کو سچائی کی تلاش میں آزادی ہونی چاہیے جب کہ کسی مذہب کو تشدد اور مظالم کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ سلیم نے لوگوں کو یاد دلایا کہ معاشرے میں انصاف کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ سماجی مساوات اور انصاف کی وکالت کرتے ہوئے، گوردوارہ مسعود آباد، علی گڑھ کے گیانی ربھاجوت سنگھ نے کہا، کوئی ذات یا برادری نہیں ہے اور ہر کوئی اپنے رب کے پاس واپس جائے گا جیسا کہ وہ اپنی ماں کے پیٹ سے آیا ہے۔ بدھسٹ سوسائٹی آف انڈیا کے جے سنگھ سمن نے کہا کہ گوتم بدھ نے ہمیشہ مساوات اور محبت کی بات کی جبکہ بدھ مت نے سماج سے چھوت چھوت کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ ہرے کرشنا بھکتی کیندر کے دیپک شرما نے کہا ہے کہ سناتن دھرم کی تعلیمات کے مطابق تمام انسان ایک ہی خدا کے بندے ہیں۔ چرچ آف دی ایسنشن علی گڑھ کے ریورنڈ لارنس داس نے کہااگر ہمارے دلوں میں دوسروں کے لیے محبت، امن اور عاجزی ہے، تو ہمارے درمیان باہمی دشمنی اور نفرت پیدا نہیں ہو سکتی۔منتظمین نے کہا ہے کہ بین المذاہب اجلاس ہریدوار اور رائے پور میں پھیلائی گئی فرقہ وارانہ منافرت کا مقابلہ ہے جہاں بہت سے مقررین نے ایک مسلمان طبقہ کے خلاف زہر اگلا ہے اور کرسمس کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں گرجا گھروں کی توڑ پھوڑ کے واقعات بھی ہوئے۔