8 برس میں ایک بھی نوجوان کو قرض نہیں ملا، محمد علی شبیر کا الزام
حیدرآباد۔10۔مارچ (سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے کے سی آر حکومت کو چیلنج کیا کہ مسلمانوں کی بھلائی اور ترقی سے متعلق وعدوں کی تکمیل کی وضاحت کرے ۔ کریم نگر میں کل رات کانگریس کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ مسلمانوں نے قبرستان کیلئے اراضی اور قبرستانوں اور مساجد کی کمپاؤنڈ وال کی تعمیر کیلئے نمائندگی کی تھی لیکن کے سی آر حکومت نے اقدامات نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا ہے۔ گزشتہ 8 برسوں میں حکومت کی جانب سے ایک بھی مسلم نوجوان کو قرض فراہم نہیں کیا گیا ۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کو دو لاکھ 60 ہزار سے زائد درخواستیں قرض کے لئے وصول ہوئی ہیں لیکن ان تمام کی یکسوئی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں بھی درخواستیں طلب کی گئی تھیں لیکن قرض جاری نہیں کیا گیا۔ کریم نگر کو لندن اور ڈیلاس کی ترقی دینے کا کے سی آر اور کے ٹی آر نے وعدہ کیا تھا لیکن کریم نگر کی پسماندگی برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2004 ء میں سونیا گاندھی نے کریم نگر میں علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ کریم نگر میں تین لاکھ سے س زائد بیڑی ورکرس ہیں اور مرکزی حکومت بیڑی صنعت کو بند کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیڑی ورکرس کو 30 دن کام فراہم کرنے کیلئے کانگریس حکومت اقدامات کرے گی۔ر