مسلمانوں کی تائید کے بغیر اقتدار ممکن نہیں، کانگریس کو سنیل کی رپورٹ

,

   

2023 کیلئے حکمت عملی کی تیاری، 40 اسمبلی حلقوں میں مسلمانوں کا فیصلہ کن موقف
حیدرآباد۔/19 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں بی جے پی سرگرمیوں میں شدت کے بعد ٹی آر ایس اور کانگریس کو کامیابی کیلئے مسلمانوں کی تائید ناگزیر ہوچکی ہے۔ اکثریتی طبقہ کے ووٹوں کی تقسیم کو دیکھتے ہوئے کانگریس کیلئے انتخابی حکمت عملی کی تیاری میں مصروف کے سنیل نے کانگریس ہائی کمان کو رپورٹ پیش کرکے مسلمانوں پر توجہ دینے کا مشورہ دیا ہے۔ تلنگانہ میں مسلمان گزشتہ دو انتخابات سے ٹی آر ایس کی تائید کرچکے ہیں لیکن 2023 اسمبلی انتخابات کیلئے کانگریس نے مسلم رائے دہندوں پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جو تقریباً 40 اسمبلی حلقہ جات میں فیصلہ کن موقف رکھتے ہیں۔ ریاست کے 119 اسمبلی حلقہ جات میں 40 ایسے ہیں جہاں کوئی بھی امیدوار مسلمانوں کی مکمل تائید کے ساتھ کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ پرشانت کشور کے سابق ساتھی کے سنیل ان دنوں تلنگانہ میں کانگریس کی انتخابی حکمت عملی کی تیاری میں مصروف ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سنیل کی رپورٹ کی بنیاد پر کانگریس نے عنقریب مسلمانوں سے رابطہ کی مہم کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ یوں تو ریاست کے تمام اضلاع میں مسلمانوں کی قابل لحاظ آبادی ہے لیکن حیدرآباد، رنگاریڈی، محبوب نگر، نلگنڈہ، میدک، نظام آباد اور کریم نگر میں مسلمان فیصلہ کن موقف میں ہیں۔ تلنگانہ سوشیل ڈیولپمنٹ رپورٹ 2017 کے مطابق مذکورہ اضلاع میں کوئی بھی سیاسی جماعت مسلمانوں کی تائید کے بغیر کامیابی حاصل نہیں کرسکتی۔ سنیل نے ہائی کمان کو اپنی رپورٹ میں کہا کہ 2023 اسمبلی انتخابات میں کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ اقلیتوں کو قریب کیا جائے۔ انہوں نے کانگریس کی قیادت سے کہا کہ اقلیتیں بی جے پی کو ووٹ نہیں دیں گی اور ان کیلئے ٹی آر ایس اور کانگریس کے درمیان کسی ایک کو اختیار کرنا ہوگا۔ کانگریس کیلئے بہتر موقع ہے کہ مسلم اقلیت کو دوبارہ پارٹی کی طرف لایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیف منسٹر کے سی آر اگرچہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اور قومی سیاسی پارٹی کے قیام کی تیاری میں مصروف ہیں لیکن مسلمان بی جے پی کی مخالفت کے سلسلہ میں کے سی آر کے موقف سے مطمئن نہیں ہیں۔ بابری مسجد کی شہادت کے بعد مسلمانوں نے کانگریس سے دوری اختیار کرلی لیکن موجودہ حالات میں وہ بی جے پی کو شکست دینے والی پارٹی کی تائید کے حق میں ہیں۔ سنیل نے کانگریس ہائی کمان کو مشورہ دیا کہ وہ تلنگانہ میں مسلمانوں کیلئے تحفظات میں اضافہ اور معاشی و تعلیمی ترقی کے منصوبہ کے ساتھ رجوع ہوں اور وعدوں کی تکمیل میں کے سی آر کی ناکامی کو بے نقاب کریں۔ر