مسلمانوں کی جامع ترقی کیلئے ڈکلیریشن جاری کرنے ریونت ریڈی کا اعلان

   

درگاہ شریف قاضی پیٹ پر حاضری، مسلمانوں سے کانگریس کی تائید کی اپیل،پد یاترا اور جلسہ میں ہزاروں افراد کی شرکت
حیدرآباد۔20۔ فروری (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ تلنگانہ میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی اور بہبود کے لئے ایک جامع ڈکلیریشن جاری کیا جائے گا ۔ کانگریس قائد راہول گاندھی کے ذریعہ ڈکلیریشن جاری کرتے ہوئے کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد ترقیاتی اور فلاحی منصوبہ پر عمل کیا جائے گا۔ کانگریس نے جس طرح ایس سی اور ایس ٹی طبقات کیلئے ڈکلیریشن جاری کیا ہے ، اسی طرح سماج کی مختلف شخصیتوں سے مشاورت کے بعد اقلیتوں کی ترقی کا جامع منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ ریونت ریڈی نے ہاتھ سے ہاتھ جوڑو پد یاترا کے تحت آج ورنگل میں مسلمانوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے دو دن کے وقفہ کے بعد آج اپنی پد یاترا دوبارہ شروع کی اور پد یاترا کا آج 12 واں دن تھا ۔ ریونت ریڈی کی پد یاترا سے قبل قاضی پیٹ میں درگاہ حضرت سید شاہ افضل بیابانیؒ پر حاضری دی اور چادر گل پیش کی ۔ اس موقع پر سابق وزیر محمد علی شبیر اور ورنگل ضلع کے کانگریس قائدین موجود تھے۔ سجادہ نشین مولانا سید شاہ خسرو پاشاہ بیابانی نے ریونت ریڈی کا استقبال کیا۔ اس موقع پر قاضی پیٹ نمائندہ مسلم شخصیتیں موجود تھیں۔ صدر پردیش کانگریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی درگاہ قاضی پیٹ پر حاضری سے انہیں خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں درگاہیں قومی یکجہتی اور ہندو مسلم اتحاد کے مراکز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض عناصر ملک میں مذہب کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ راہول گاندھی نے نفرت کی سیاست کے خاتمہ کیلئے بھارت جوڑو یاترا کا اہتمام کیا تھا ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد وہ دوبارہ درگاہ پر حاضری دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ درگاہوں کے ذریعہ سیکولرازم کے استحکام میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے ترقیاتی فنڈ کا 25 فیصد اقلیتوں کی ترقی پر خرچ کیا ہے۔ اپنے انتخابی حلقہ کے ہر منڈل سے ہر سال ایک غریب کے فریضہ حج کی ادائیگی کا انتظام کرتے ہیں۔ ریونت ریڈی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس پارٹی کی مہم میں شامل ہوجائیں تاکہ ملک سے نفرت کا خاتمہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جرم اور گناہ کو دیکھتے ہوئے خاموش رہنا بھی جرم اور گناہ کے برابر ہے۔ مسلمانوں کو اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے دستور کے تحفظ کیلئے کانگریس کا ساتھ دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی میں تمام مذاہب نے نمایاں رول ادا کیا تھا لیکن آج بی جے پی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ریونت ریڈی کی 12 دن کی پد یاترا کا کلکٹریٹ کے قریب سے آغاز ہوا اور ہنمکنڈہ کے امرتا جنکشن پر انہوں نے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ پد یاترا اور جلسہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔ سماج کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والوں نے ریونت ریڈی سے ملاقات کرتے ہوئے بھارت جوڑو مہم کی ستائش کی ۔ گریٹر ورنگل پریس کلب کے صحافیوں نے ریونت ریڈی کو خصوصی طورپر مدعو کیا اور ریونت ریڈی نے پریس کلب پہنچ کر صحافیوں کے مسائل کی سماعت کی۔ انہوں نے تیقن دیا کہ کانگریس برسر اقتدار آنے پر صحافیوں کو امکنہ اراضی الاٹ کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ راج شیکھر ریڈی دور حکومت میں صحافیوں کو اراضی منظور کی گئی تھی لیکن کے سی آر نے اس معاملہ کو ٹال دیا ہے۔ ریونت ریڈی پدما گڈہ شرنیا گارڈن میں شب بسری کریں گے اور کل 21 فروری کو صبح 9 بجے پد یاترا کا دوبارہ آغاز ہوگا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کے سی آر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ گزشتہ 9 برسوں میں انتخابی وعدوں کو فراموش کردیا گیا ۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر تلنگانہ میں نئے سال سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ر