نئی دہلی ۔ 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی فساد کے بعد مسلمانوں کے خلاف معاشرہ میں زہر گھول دیا گیا ہے۔ مسلم مسافرین کو کار میں بھٹانے سے کیاب ڈرائیورس انکار کررہے ہیں۔ ایک شہری نے کہا کہ اس نے اوبیر ایپ میں اپنے نام کی تبدیلی کرلی ہے اور دوسرے نام سے کار بک کررہے ہیں کیونکہ کئی کیاب ڈرائیورس نام دیکھ کر ہی ٹرپ منسوخ کررہے ہیں۔ ابوسفیان نامی نوجوان پرانی دہلی کے اندرونی علاقوں میں رہتے ہیں۔ انہوں نے جامع مسجد کے پاس سے کیاب لینے کی کوشش کی لیکن ڈرائیور نے انہیں بٹھانے سے انکار کردیا۔ جامعہ کی ایک طالبہ آسیہ اکرام نے کہا کہ ان کیلئے کہیں جانا آنا مشکل ہوگیا ہے۔ داؤد عارف نامی نوجوان نے کہا کہ وہ شمال مشرقی دہلی میں فساد سے متاثرہ علاقوں کے قریب واقع جی ٹی بی نگر میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے اوبیر میں اپنا نام انکت سنگھ لکھایا ہے اور اپنی شناخت بھی چھپا دی ہے۔