ارریا: سچر کمیٹی کی رپورٹ نے یہ ثابت کردیا ہے کہ تعلیمی اور معاشی پسماندگی کے میدان میں مسلمان دلتوں سے بھی زیادہ پسماندہ ہے ۔ جب تک مسلمان تعلیم یافتہ نہیں ہوگا، تب تک ان کی خاطرخواہ فلاح و بہبود ممکن نہیں ہے ۔ اس لئے اقلیتوں ، خاص طور پر مسلمانوں کو تعلیم کے میدان میں بیدار ہونا ضروری ہے ۔سنی وقف بورڈ، بہار کے چیئرمین ارشاداللہ نے آج یہاں ارریہ بیرگاچھی چوک پر منعقدہ ‘‘ تحفظ اوقاف اور تعلیمی کانفرنس ’’ کو خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا بھی احساس رہنا چاہئے کہ ہم ہندوستان میں رہتے ہیں اور اقلیت میں ہیں ۔ ہمارا ملک کنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے اور جس کی قومی ہم آہنگی کی تاریخ رہی ہے ، اسے ہمیں برقرار رکھنا ہے ۔ وقف کی جائیداد کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے مسٹر ارشاداللہ نے کہا کہ جائیداد وقف کرنے میں واقف کا بنیادی مقصد وقف املاک کا تعلیمی سرگرمیوں میں استعمال کیا جانا رہا ہے ۔ لیکن ہملوگ اس قدر غفلت میں پڑگئے کہ ہم نے واقف کے مقصد کو فراموش کردیا اور ہم تعلیم سے غافل ہوگئے ۔