سابقہ حکومتوں سے تین گنا زائد رقم خرچ، رکن اسمبلی شکیل عامر کی پریس کانفرنس
بودھن ۔ 18 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شکیل عامر رکن اسمبلی بودھن نے آج اپنی رہائش گاہ اچن پلی میں منعقدہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا بی آر ایس حکومت گزشتہ ساڑھے نو سال کے دوران شادی مبارک اسکیم کے تحت ڈھائی لاکھ لڑکیوں کی شادیوں کے لئے 2.5 سو کروڑ روپے رقمی امداد جاری کی اور تلنگانہ ریاست کے ائمہ و موذنوں کے لئے ماہانہ تقریباً نو کروڑ روپے رقم بطور ہدیہ پیش کی جارہی ہے اور ایک لاکھ 25 ہزار مسلم طلبہ کے لئے 212 ریسیڈنشیل اسکولس و کالجس قائم کئے گئے جن میں زیر تعلیم ہونہار طلبہ اپنی قابلیت کی بنیادوں پر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ناسا جسے ملک کے اہم ریسرچ سنٹر میں تربیت حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میناریٹی فیانس کارپوریشن کی جانب سے ہزاروں مسلم مرد و خواتین کو فی کس ایک لاکھ روپے رقمی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا شکر نگر کالونی میں موجود قدیم اردو اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کی ماہ اسی ہزار روپے ٹیوشن فیس وہ خود اپنے جیب خاص سے بتوسط عائشہ ویلفیر ٹرسٹ ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے دور حکومت میں تلنگانہ ریاست گزشتہ ساڑھے نو سالوں میں امن کا گہوارہ بنی ہوئی ہے کے سی آر مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے وہ خود بلٹ پروف جیکٹ بن کر حفاظت کررہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 65 سالوں کے دوران متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لئے سابقہ حکومتوں نے جو رقم خرچ کی ہے اس سے تین گناہ اضافہ رقم کے سی آر نے گزشتہ ساڑھے نو سالوں کے درمیان مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے ہیں۔ انہوں نے سابقہ ریاستی وزیر پی سدرشن ریڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا حلقہ اسمبلی کے تقریباً 97 فیصد عوام ان کے اصل ٹھکانے سے ناواقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کروڑ روپیوں کے مالک سدرشن ریڈی کورونا وائرس وبا کے دوران کسی کو بھی کھانا تو درکنار پانی کا ایک قطرہ تک فراہم نہیں کیا۔ اس پریس کانفرنس میں چیرمین مارکٹ کمیٹی بودھن وی آر دیسائی ایڈوکیٹ، راجتا یادو وائس چیرمین ضلع پریشد نظام آباد، رویندر یادو، نرسیا، گنگا رام و دیگر ٹی آر ایس پارٹی کے قائدین موجود تھے۔