مسلمانوں کی معاشی پسماندگی کی سب سے بڑی وجہ منصوبہ بندی کا فقدان

   

سکندرآباد کوآپریٹیو اربن بینک لمیٹیڈ کے 25 سال کی تکمیل
جنرل باڈی اجلاس سے جناب عامر علی خان اور دیگر کا خطاب

حیدرآباد۔ 10 ستمبر (سیاست نیوز) مسلمانوں میں معاشی منصوبہ بندی نہیں ہے جس کے نتیجہ میں ہماری معیشت دیگر ابنائے وطن کی بہ نسبت بہت کمزور ہے اگر ہم اپنی زندگیوں میں بہتر منصوبہ بندی کرتے ہیں تو زندگی کو خوشحال بناسکتے ہیں اور زندگی آسانی سے گذار سکتے ہیں۔ مسلم معاشرہ میں ایک اور کمی یہ ہیکہ ہم جوکھم لینا نہیں چاہتے حالانکہ زندگی میں جو لوگ جوکھم اٹھاتے ہیں کامیابی ان کے قدم چومتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خان نے دی۔ سکندراباد کوآپریٹیو اربن بینک لمیٹیڈ کی 25 ویں جنرل باڈی میٹنگ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اپنا سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی کے لئے دل دماغ اور دولت بہت ضروری ہے۔ بدقسمتی سے اگر ہمارے پاس دل دماغ ہوتے ہیں تو دولت نہیں ہوتی اور اگر دولت ہوتی ہے تو دل نہیں ہوتا۔ انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ دی سکندرآباد کوآپریٹیو بینک جاریہ سال مارچ کو اپنے قیام کے 25 سال مکمل کرچکی ہے اور خاص طور پر چھوٹے کاروباری حضرات کی بھرپور مدد کررہی ہے۔ خان لطیف خان اسٹیٹ فتح میدان میں منعقدہ اس تقریب کی صدارت ڈاکٹر میر اکبر علی خان ڈائرکٹر سکندرآباد بینک نے کی جبکہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر سید ضیا الدین کی قرأت کلام پاک سے جنرل باڈی اجلاس کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر جناب خواجہ ناصر الدین ماہر معاشیات، سید احمد اکبر ڈائرکٹر بینک، شجاعت علی قریشی ڈائرکٹر سید محمد حسن حبیبی ڈائرکٹر پروفیسر ڈاکٹر سید جہانگیر اور دوسرے بھی موجود تھے۔ جناب سید ظہور الدین وائس چیرمین سکندرآباد کوآپریٹیو اربن بینک لمیٹیڈ نے مہمانوں اور اکاؤنٹ ہولڈرس کا خیرمقدم کیا اور بتایا کہ اس بینک کا قیام 1998 میں عمل میں آیا تھا اور رواں سال مارچ میں اس نے اپنے قیام کے 25 سال مکمل کرلئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نامساعد حالات میں بھی دی سکندرآباد کوآپریٹیو اربن بینک لمیٹیڈ بڑی کامیابی سے چلایا جارہا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے اکاؤنٹ ہولڈرس کی تعداد تقریباً 20 ہزار ہوگئی ہے۔ خاص طور پر سکندرآباد بینک میں چھوٹے بیوپاریوں کو خصوصی سہولیات حاصل ہیں۔ ترجیحی بنیاد پر گولڈلون کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاکہ غریب و متوسط خاندانوں کو رہن سنٹروں کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔ پروفیسر مولانا سید جہانگیر نے اپنے خطاب میں سکندرآباد بینک انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ بینک کی شاندار اور اطمینان بخش کارکردگی کو دیکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس سے جڑنا چاہئے۔ میٹنگ میں سابق صدر نشین بینک جناب خان لطیف محمد خان مرحوم، جناب وقار پاشاہ مرحوم، جناب ظہیر الدین علی خان مرحوم کی قومی و ملی اور صحافتی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ جناب عامر علی خان کے ہاتھوں پروفیسر ڈاکٹر مولانا سید جہانگیر کو عربی زبان پر ان کے غیر معمولی کام کے لئے اور محترمہ بشریٰ صدیقہ کو معاشیات میں ڈاکٹریٹ کرنے پر مومنٹوز پیش کئے گئے اور شالپوشی کی گئی۔