مسلمانوں کے تحفظات کو ختم کرنامودی حکومت کے بس میںنہیں

   

کانگریس سیکولرپارٹی‘سب کو ساتھ لے کرچلتی ہے ‘ نظام آبادمیںدعوت افطار‘محمدعلی شبیر کا خطاب

نظام آباد: 16؍مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد شہر کے قلعہ روڈ پر منعقدہ دعوت افطار میں حکومت کے مشیر محمد علی شبیر نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور خصوصی دعاؤں میں حصہ لیا کانگریس کی جانب سے منعقدہ دعوت افطار کے موقع پر خطیب و امام مکہ مسجد مولانا سید سمیع اللہ نے رقت انگیزدعا کی ۔اس موقع پر صدر نشین اردو اکیڈیمی طاہر بن حمدان ،نظام آباد اربن ڈیولپمنٹ اتھا ریٹی چیئرمین کیشاوینو ، سینئر کانگریس قائد سید نجیب علی ایڈوکیٹ ،این رتناکر ،سابقہ ڈپٹی میر ایم اے فہیم ، سابقہ کارپوریٹرس محمد عبدالقدوس، محمد مجاہد خان، محمد مصباح الدین سابقہ معاون کارپوریٹر اشفاق احمد خان پاپا، محمد ضیاء، مولانا کریم الدین کمال کے علاوہ دیگر کانگریسی قائدین اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اس موقع پراس موقع پر شبیر علی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اقلیتوں کی ترقی کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔مودی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کا ریزرویشن ختم کرنے کی کوشش پر محمد علی شبیر نے کہا کہ یہ کام مودی کے بس کی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ نے اپنے حیدرآباد دورے کے دوران مسلمانوں کے چار فیصد تحفظات کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن یہ بھی ان کے بس کی بات نہیں ہے مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کرنا نہ مودی کے اختیار میں ہے نہ امیت شاہ کے ہاتھ میں ہے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے چار فیصد تحفظات کے لیے انہوں نے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں قانونی جنگ لڑی ہے اور اسے برقرار رکھنا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت سیکولر حکومت ہے جو سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے اور مذہب کے نام پر کسی کو تقسیم نہیں کرے گی۔ہندو اور مسلمان میرے لیے دو آنکھوں کی مانند ہیں انہوں نے ریونت ریڈی کی قیادت میں تلنگانہ کی ترقی اور اسے ملک کی سب سے مضبوط ریاست بنانے کی خواہش کا اظہار کیا اور مقدس ماہِ رمضان میں اس کے لیے خصوصی دعاؤں کی درخواست کی۔