مسلمانوں کے دینی تشخص کی بقاء، ملک و ملت کی تعمیر میں علماء کی یادگار قربانیاں

   

انسانیت کی خدمت پر توجہ دینے کی تلقین، کاماریڈی میں جمعیۃ العلماء کا اجلاس، مولانا سید اسجد مدنی کا خطاب
کاماریڈی ۔ 17 اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نائب صدر جمعیۃ علماء ہند جگر گوشہ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید اسجد مدنی نے ارکین و ذمہ داران جمعیۃ علماء حفاظ و خدام دین کے اجلاس سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے اکابر علماء ہند کی قربانیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ 1947 کے بعد اس جماعت نے مسلمانوں کے دینی تشخص تعلیمی بہتری اور سماجی بقا کے لیے اہم خدمات انجام دیں تاکہ مسلمان اس ملک میں مذہبی شناخت کے ساتھ باوقار زندگی گزار سکیں۔ مولانا نے تاریخی تناظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1857 کی جنگِ آزادی کے بعد انگریزوں نے مسلمانوں کے تمام بڑے مدارس تباہ کر دیے تھے اس وقت عیسائی مشنریوں نے یہ نعرہ لگایا کہ اب مسلمانوں کے پاس اپنے علماء نہیں رہے لہٰذا وہ اپنے بچوں کو ہمارے پاس پڑھائیں ہم مفت تعلیم اور رہائش دیں گے۔ ایسے نازک وقت میں ہمارے اکابر آگے بڑھے اور دارالعلوم دیوبند جیسا عظیم ادارہ قائم کیا حضرت مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپیل کی کہ مسلمان اپنے بچوں کو خود پڑھائیں انہیں تعلیم دیں کتابیں دیں اور کھانا بھی فراہم کریں تاکہ مسلمانوں کی نئی نسل دین و ایمان کے ساتھ ملک میں محفوظ رہ سکے۔ آج ملک اور دنیا بھر میں چلنے والے مدارس انہی اکابر کی قربانیوں اور اخلاص کا نتیجہ ہیں ان مدارس میں دین کی وہی روشنی موجود ہے جسے ہمارے بزرگوں نے اپنی جان و مال قربان کر کے محفوظ رکھا۔ اسی طرح جب 1947 میں ملک آزاد ہوا تو جمعیۃ علماء ہند نے ملک و ملت کی تعمیر میں بھرپور کردار ادا کیا اور مسلمانوں کی تعلیمی و سماجی اصلاح پر خصوصی توجہ دی حضرت مدنی نے سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ خدمتِ خلق کی دین میں بڑی اہمیت حاصل ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ انسانیت کی خدمت اور محتاجوں کی خبرگیری سے بھری ہوئی ہے ۔ آپؐ کی تربیت نے ایسے عظیم المرتبت صحابہ کرام پیدا کیے جنہوں نے اپنی زندگی کو خدمتِ دین اور خدمتِ انسانیت کے لیے وقف کر دیا۔ اجلاس میں جناب محب اللہ امین ، جنرل سیکرٹری جمعیت علماء کرناٹک، بحیثیت مہمان خصوصی موجود تھے۔ مفتی ابراہیم خان صدر جمعیت علماء نظام آباد مولانا غلام رسول قاسمی، حافظ محمد صادق، مفتی عمر بن عیسی، حافظ شکیل، مولانا محمد علی ، حافظ سید عبدالمقیط، حافظ محمد عبدالعلیم فاروقی بچکندہ (ضلعی جمعیت سکریٹری) حافظ عبداللہ صدر جمعیت علماء چیگنٹہ، حافظ عبدالعزیز کے علاوہ اطراف و اکناف کے معزز علماء کرام حفاظ عظام، ائمہ مساجد صدور دانشوران ملت اور جمعیت کے اراکین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اجلاس کا آغاز حافظ محمد عبدالرحمن حلیمی ، تلاوتِ کلام پاک سے ہوا جبکہ مولانا حافظ ابوالکلام نے ہدیہ نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ ریحان قاسمی نے افتتاحی کلمات پیش کیے اور نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ مولانا سید منظور احمد مظاہری، حافظ محمد عبدالواجد حلیمی، الحاج سید عظمت علی، الحاج فاروق علی، محمد جاوید علی، الحاج محمد واجد الحاج شیخ اسماعیل، الحاج شیخ مقیم الدین، محمد ماجد اللہ، محمد عبدالرزاق، مولانا شعیب خان ،حافظ محمد مشتاق احمد حلیمی، حافظ محمد تقی ، حافظ محمد عبدالرحمن، منیری محمد فیروز الدین نے مہمانوں کا استقبال کیاحافظ محمد یوسف حلیمی انور نے اظہارِ تشکر پیش کیا۔