مسلمان خدمت خلق کے ذریعہ نفرت کو محبت میں بدلیں

   

زندگی کو بندگی میں بدلنا ہی کامیابی ہے ، سنگاریڈی میں جلسہ شاہ جمال الرحمن کا خطاب
سنگاریڈی 22 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ملک و ملت کے موجودہ حالات کے پیش نظر دینی، سماجی اور معاشرتی امور پر غور و فکر کے لیے ضلع سنگاریڈی کی مفتیان اکرام، حفاظ اکرام، علماء اکرام اور دانشوران ملت کا نماز مغرب مدرسہ عربیہ نعمانیہ پرشانت نگر راجم پیٹ سنگاریڈی میں مفتی محمد اسلم سلطان قاسمی ناظم مدرسہ عربیہ نعمانیہ کی زیر نگرانی اور حضرت مولانا شاہ جمال الرحمٰن مفتاحی امیر شرعیت صوبہ تلنگانہ و آندھرا پردیش کی زیر سرپرستی ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں حضرت مولانا شاہ جمال الرحمٰن مفتاحی نے اپنے کلیدی خطبہ میں کہا کہ ہماری دو ذمہ داریاں ہیں پہلی یہ کہ اپنے خالق اللہ رب العزت کی بندگی کریں اور دوسری کہ اللہ کی مخلوق کی خدمت کریں۔ مسلمانوں کو اپنا احتساب کرنا ہوگا کہ وہ اللہ کی بندگی کتنی کی ہے۔ آیا کہ وہ دائرہ بندگی میں داخل ہوا کہ بھی نھیں۔ اگر بندگی میں کمی ہے تو پھر خسارہ ہی خسارہ ہے۔ بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر بندوں کے رب کی غلامی میں لانے کی سعی ہونی چاہئے۔ ہماری زندگی کو قران و سنت کے مطابق گذارنے پر ہی بندگی کے پیمانے پر پہنچیں گے۔ مسلمان اپنی زندگی کو بدلیں اور شریعت پر عمل کریں۔ مسلمان بدلیں گے تو حالات بھی بدل جائیں گے۔ خدمت خلق کے لیے لازمی ہے کہ خالق سے اپنا ربط اچھا اور مضبوط ہو جس کے لیے بندگی کی تکمیل شرط ہے۔ خدمت سے انسیت، محبت اور جذبہ رحم پیدا ہوتا ہے، ایک دوسرے کو سمجھنے، اختلافات اور ناراضگیوں کو دور کرنے کا موقع فراہم ہوتا ہے۔ برادارن وطن سے اپنی خدمت کے ذریعہ رجوع ہوں اور ان سے خوشگوار تعلقات استورا کرتے ہوے ان کی غلط فہمیں کا ازالہ کرتے ہوے سماج میں صاف اور خوشگوار ماحول پیدا کیا جاسکتا ہے اس جانب ہم سب کو محنت کرنی ہوگی۔ برادارن وطن کے ساتھ ہمیں اپنے مذہبی تشخص اور عقیدہ کی حفاظت کے ساتھ تعلق پیدا کرنا چاہئے۔ اپنے حسن اخلاق و کردار سے اخیار کو متاثر کرنے کی ضرورت ہے۔مولانا فصیح الدین ندوی نے کہا کہ یہود پہلے بھی اور آج بھی مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ ملک میں نفرت کے ماحول کو ختم کرنے ہمیں خدمت خلق اور فلاحی کام کرتے ہوے اسلام کی عظمت اور حقانیت پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا ابو بکر جابر قاسمی نے کہا کہ دینی اور فلاحی کام کرنے والوں میں تعاون کا ماحول پیدا کرتے ہوے امت کو جوڑنے کا اور اجتماعی ملی مفاد کا کام کیا جاے۔ مفتی انعام الحق نے جلسہ کی کاروئی چلائی۔ اجلاس کو مفتی محمد اسلم سلطان قاسمی، مفتی عبدالصبور قاسمی، مولانا محمد عتیق قاسمی اور مولانا محمد حشمت نے بھی مخاطب کیا۔ اس اجلاس میں سنگا ریڈی، جوکی پیٹ، رامچندر پور، لنگم پلی، پٹن چیرو، شنکر پلی، کندی، سداسیو پیٹ، کوہیر، رنجھول، مومن پیٹ، نارائن کھیڑ، ظہیرآباد اور دیگر مقامات کے حفاظ اکرام، مفتیان، ناظم مدرسہ، اساتذہ، علماء اکرام اور دانشوران نے شرکت کی۔