مسلمان صبر و تحمل سے کام لیں :زاہد علی خان

   

بابری مسجد مقدمہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد امن کی برقراری ضروری

حیدرآباد 8 نومبر (سیاست نیوز) بابری مسجد مقدمہ میں ملک کی عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ہندوستانیوں کے لئے قابل قبول ہوگا اور اس فیصلہ پر کسی بھی طرح کے ردعمل سے اجتناب کیا جانا چاہئے۔ جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے بابری مسجد مقدمہ کے فیصلہ پر امن و امان کی برقراری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی و یکجہتی کی مثال پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ ایڈیٹر سیاست نے کہاکہ اُمت مسلمہ نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی قیادت میں اس طویل ترین ملکیت کے مقدمہ میں مؤثر پیروی کی ہے اور اللہ تعالیٰ سے اُمید ہے کہ فیصلہ حق و انصاف پر مبنی ہوگا۔ جناب زاہد علی خان نے کہاکہ اس فیصلہ کے بعد جو حالات پیدا ہوں گے وہ ملک میں ایک نئے باب کا آغاز کریں گے۔ ایسے میں اس تاریخی فیصلہ پر غم و غصہ یا خوشی و جشن کے بجائے صبر و تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ اُنھوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اس اہم ترین فیصلہ کے موقع پر جذبات کو قابو میں رکھیں اور ماحول کو مکدر نہ کریں۔ جناب زاہد علی خان نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی طرح کی شرانگیزی سے سختی سے نمٹنے کے اقدامات کریں اور شہر حیدرآباد کی گنگا جمنی تہذیب کو برقرار رکھیں۔