ll ووٹنگ میں اضافہ سے فرقہ پرستوں کی شکست یقینی
ll غفلت و لاپرواہی بہت نقصاندہ
ll مسلمان تلخ حقائق کو سمجھیں، آپس میں اتحاد پیدا کریں
ll نرمل میںعلماء ، دانشوروں و سماجی تنظیموں سے خطاب
نرمل۔/27اپریل، ( جلیل ازہر کی رپورٹ ) نیوز ایڈیٹر روز نامہ ’سیاست‘ جناب عامر علی خان نے کہا کہ ووٹ ہماری امانت ہے، حق رائے دہی سے استفادہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے، دشمنوں کو شکست دینے میں ہم اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہیں تو یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ملک کے حالات کا سنجیدگی سے جائزہ لیں گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالیں۔ روز نامہ ’سیاست‘ کی 75 سالہ تقریب کے موقع پر نرمل میں منعقدہ علماء کرام، مفتیان، داشنوروں ، سماجی تنظیموں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں و پریشان کیا جارہا ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات ملک کیلئے کافی اہمیت رکھتے ہیں، فرقہ پرست طاقتیں سازشیں کررہی ہیں جس سے دین اور دستور پر خطرے کے بادل منڈلارہے ہیں۔ مسلمانوں کی داڑھی ، ٹوپی ، لباس، کھانے پینے پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ماب لنچنگ کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ ہندوستان کو مسلمانوں کیلئے غیر محفوظ ملک بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ مسلمان متحد ہوکر ووٹ دیتے ہیں تو گذشتہ 10 سال سے جو شخص وزیر اعظم ہے وہ دوبارہ وزیر اعظم نہیں بنے گا۔ مسلمان اپنے ووٹ کی طاقت کو پہچانیں اور غفلت و لاپرواہی میں نہ رہیں۔ گذشتہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی نے 2 ہزار تا 20 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے ملک میں 200 پارلیمانی حلقوں میں کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی کی کامیابی کی اکثریت بہت معمولی ہے۔ اگر مسلمان اپنے ووٹنگ تناسب میں 5 تا 10 فیصد اضافہ کرتے ہیں ملک میں انقلابی نتائج برآمد ہوں گے اور فرقہ پرست جماعتوں کو شکست ہوجائے گی۔ ملک میں مسلمانوں کو چھوٹے چھوٹے مسائل میں اُلجھاکر رکھ دیا گیا ہے۔ مسلمان ان تلخ حقائق کو سمجھیں، اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ وہ اس فلسفہ پر یقین رکھتے ہیں جو قائدین پہلے قوم کو آگے رکھتے ہیں اور خود کو پیچھے رکھتے ہیں وہاں قوم کی کامیابی ہوگی۔ عامر علی خان نے کہا کہ اخبار کے قارئین میرا خاندان ہے، میرے دادا کہتے تھے اخبارسیاست قارئین کا اثاثہ ہے، میں اپنے دادا کے تیار کردہ اصولوں پر چلنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہوں۔ بدلتے ہوئے حالات اور نئے رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے اخبار کو ترقی دینے کیلئے کام کررہے ہیں۔ اخبار، ٹی وی اور انٹرنیٹ کے ذریعہ ماہانہ 2,42 کروڑ قارئین اخبار کا مطالعہ کرتے ہیں۔ ٹیلی ویژن دیکھتے ہیں اور انٹر نیٹ پر نیوز دیکھتے ہیں۔ تلنگانہ میں 50 لاکھ مسلمان ہیں، 42 لاکھ ایس ٹی اور 56 لاکھ ایس سی طبقات کی آبادی ہے۔ تینوں طبقات کی آبادی دیڑھ کروڑ ہے جو تلنگانہ کی آبادی کی 50 فیصد آبادی ہے۔ ملک میں ایس سی، ایس ٹی طبقات کیلئے 128 لوک سبھا حلقے مختص ہیں ان میں 88 حلقوں پر بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ کامیاب ہوئے ہیں۔ پسماندہ طبقات کیلئے مختص حلقوں میں مسلمانوں کی رائے دہی کا تناسب بہت کم ہے اس کو بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔ تمام مہمانوں کا سید جلیل ازہر اسٹاف رپورٹر ’سیاست‘ ، سید اسمعیل ناصر ڈیویژن رپورٹر نے خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر علماء و دانشوروں نے جناب عامر علی خان صاحب کازبردست خیرمقدم کیا اور قوم و ملت کیلئے روز نامہ ساست کی خدمات کا تذکرہ کیا۔ جناب غلام درانی نے کہا کہ روز نامہ سیاست ایک معیاری و اعلیٰ مقام رکھنے والا اخبار ہے۔ ان 75 سالوں کے دوران روز نامہ سیاست نے اخبار کے ذریعہ قوم و ملت کی جو خدمات انجام دی ہے وہ ناقابل فراموش ہے۔ اخبار کے ادبی، مذہبی ایڈیشن قابل ستائش ہیں۔ اخبار کے معیار کو مزید بلند کرنے کی اپیل کی۔ اخبار سیاست کی سماجی خدمات کافی عمدہ ہیں۔مفتی الیاس ہاشمی نے کہا کہ اخبار سیاست تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ دیانتداری سے صحافتی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اردو زبان کو فروغ دینے کیلئے 75 سال سے خدمات انجام دی جارہی ہیں۔ اخبار کے ذریعہ سماجی معاشی شعور بیدار کیا جارہا ہے۔ اخبار سیاست طلبہ، اردو ٹیچرس ، شعراء کے علاوہ مختلف شعبوں میں مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ جناب عامر علی خان صاحب کے عملی سیاست میں قدم رکھنے پر ہم نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں ۔ اخبار کے ذریعہ ابھی تک قوم و ملت کے مسائل کو پیش کیا انہیں حل کرانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ امید ہے کہ ان مسائل کو اب ایوانوں میں بھی پیش کریں گے۔ اردو اسکولس اور کالجس کے مسائل بھی حل کریں۔عبدالعظیم نائب قاضی نے کہا کہ نرمل کے سینئر صحافی جلیل ازہر اور روز نامہ سیاست کا خاندانی رشتہ ہے۔ جناب زاہد علی خان صاحب اور جناب عامر علی خان بھی ان کی بھرپور سرپرستی کررہے ہیں اور اکثر نرمل کا دورہ کرتے ہیں۔ کبھی لگتا ہے عامر علی خان نرمل میں مہمان ہیں کبھی لگتا ہے عامر علی خان نرمل میں میزبان ہیں۔ روز نامہ سیاست کے سنڈے ایڈیشن کی بات ہی کچھ اور ہے۔ روز نامہ سیاست ایک اخبار نہیں بلکہ تحریک ہے، روز نامہ سیاست کے ذریعہ شادیوں کے رشتوں کیلئے دو بہ دو پروگرام چلایا جارہا ہے۔ لاوارث مسلم نعشوں کی تدفین کی جارہی ہے، اردو دانی، زبان دانی پروگرامس کے ذریعہ اردو کو فروغ دیا جارہا ہے۔ بڑے پیمانے پر سماجی خدمات انجام دی جارہی ہیں۔ مفتی افتخار الدین انصاری نے کہا کہ نرمل میں 10 سال سے اردو کمپیوٹر سنٹر بند ہے اس کی بحالی کیلئے بڑی جدوجہد کی گئی تاحال کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ اردو دانی، زبان دانی کو حکومت سے مسلمہ حیثیت دلائی جائے۔ محمد شبیر احمد نے کہا کہ عامر علی خان کا دل قوم و ملت کیلئے دھڑکتا ہے۔ میں روز نامہ سیاست اور جناب عامر علی خان کی خدمات سے بخوبی واقف ہوں۔اس موقع پر مولانا امتیاز احمد خان نے سیاست اخبار کی خدمات پر اشعار سنائے۔