مولانا ارشد مدنی کے بیان سے حکومت اور سیاسی حلقوں میں ہلچل‘کانگریس اور ایس پی کی حمایت
نئی دہلی ۔23نومبر( ایجنسیز)جمعیت علمائے ہند کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے اساتذہ کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ آج ایک مسلمان نیویارک یا لندن کا میئر بن سکتا ہے لیکن ہندوستان میں ایک مسلمان ایک یونیورسٹی کا وائس چانسلر بھی نہیں بن سکتا۔مولانا ارشد مدنی کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جبکہ قومی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ان کے اس بیان کے بعد حکومت کے ایوانوں اور سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔گزشتہ روز دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ مسلمان کبھی سر نہ اُٹھا سکیں، اگر کوئی مسلمان کسی طرح وائس چانسلر بن بھی جائے تو اسے فوری طور پر جیل بھیج دیا جاتا ہے جیسا کہ اعظم خان کے ساتھ کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دیکھیں آج الفلاح میں کیا ہو رہا ہے۔ الفلاح یونیورسٹی کے مالک جیل میں سڑ رہے ہیں اور کسی کو معلوم نہیں کہ وہ وہاں کب تک رہیں گے۔ یہ کس قسم کا عدالتی نظام ہے جو کسی شخص کو مسلسل قید میں رکھتا ہے یہاں تک کہ اس کے خلاف کیس ابھی مکمل طور پر ثابت بھی نہیں ہوا ہے؟مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ آزادی کے 75 سال گزرنے کے باوجود مسلمانوں کو تعلیم، قیادت اور انتظامی ڈھانچوں میں ترقی سے منظم طریقے سے روکا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کے قدموں کے نیچے سے زمین کھینچنا چاہتی ہے اور بڑی حد تک اس میں کامیاب بھی ہو چکی ہے۔ آج مسلمانوں کا حوصلہ توڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت مسلمانوں کو منظم انداز میں کچلنے کی کوشش کررہی ہے۔ کانگریس پارٹی سے مولانا ارشد مدنی کے بیان کو تائید حاصل ہوئی ہے۔ کانگریس لیڈر ادت راج نے کہا کہ مسلمانوں کیساتھ ملک میں جانبدارانہ اور امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الفلاح یونیورسٹی میں کوئی ایک شخص دہشت گرد سرگرمی میں ملوث ہوسکتا ہے لیکن اس کے لئے یونیورسٹی کو نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔ اگر کوئی مالیاتی بے قاعدگی ہے تو اس کی ازروئے قانون جانچ ہونی چاہئے لیکن مسلمانوں کے مکانات کو بلڈوزر سے منہدم کرنا باعث حیرت ہے۔ امریکہ سے ہندوستان کا تقابل کرتے ہوئے ادت راج نے کہا کہ امریکہ اس لئے بھی عظیم ہے کہ وہاں کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوتا۔ سماج وادی پارٹی کے قائد گھنشام تیواری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سلسلہ میں پریس کانفرنس کے ذریعہ وضاحت کرنی چاہئے۔ بی جے پی لیڈر محسن رضا نے مولانا مدنی پر تنقید کرتے ہوئے دوہرا معیار اختیار کرنے اور ملک کے مسلمانوں کو لوٹنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ارشد مدنی اور ان کے خاندان نے ملک کے مسلمانوں کو لوٹا ہے اور الزام تراشی کی سیاست پر گامزن ہے۔ برسوں سے مسلمانوں کے نام پر فنڈس حاصل کررہے ہیں لیکن مسلمانوں کی بھلائی کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔ محسن رضا نے مسلمانوں کے نام پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا۔ بی جے پی کے ایک اور لیڈر یاسر جیلانی نے مولانا ارشد مدنی کے بیان پر تنقید کی اور کہا کہ مسلمانوں کے لئے ہندوستان سے بہتر کوئی اور مقام اور ہندوؤں سے بہتر بڑے بھائی نہیں ہیں۔ یاسر جیلانی نے الفلاح یونیورسٹی کے بانی اور اعظم خاں کے خلاف حکومت کی کارروائیوں کو حق بجانب قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں مختلف جرائم میں ملوث ہیں۔ مرکزی حکومت تمام طبقات کو ساتھ لے کر چل رہی ہے لہذا عوام میں الجھن پیدا کرنے کی ضرورت نہیں۔ 1
