مسلمان وقت کے چیلنجس کا مقابلہ کریں ، ہمت و حوصلہ کے ساتھ آگے بڑھیں

   

جماعت اسلامی ہند کا اجتماع عام ، مولانا توفیق اسلم خان اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد /20 جنوری ( پریس نوٹ ) ہندوستان کے حالات ملک کے مسلمانوں کیلئے دن بہ دن سنگین بنتے جارہے ہیں ۔ ہر روز ایک نئی آزمائش سے مسلمانوں کو گذرنا پڑ رہا ہے ۔ فسطائی طاقتیں نت نئے مسائل پیدا کرکے اس ملک کی اقلیتوں کا جینا دوبھر کر رہی ہیں ۔ حالیہ عرصے میں برسر اقتدار حکومت نے جو قوانین ملک کے عوام پر زبردستی تھوپنے کی کوشش کی ہے اس کے خلاف سارے ملک میں احتجاج ہو رہا ہے ۔ لیکن اس کے باوجود حکومت اپنی من مانی کرنے پر اتر آئی ہے ۔ ان ناگفتہ حالات میں مسلمان ہمت اور حوصلہ کے ساتھ ظلم اور زبردستی کے خلاف دیگر برادران وطن کے ساتھ میدان عمل میں ڈٹے رہے ۔ اگر مسلمان حالات سے مایوس ہوکر ظلم اور جبر کے خلاف اٹھ کھڑے نہ ہوں تو ہماری آنے والی نسلیں اس سے زیادہ دشوار ترین حالات سے دو چار ہوجائیں گی اور تاریخ بھی ہمیں معاف نہیں کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا توفیق اسلم خان رکن مرکزی مجلس شوری ، جمعات اسلامی ہند و سابقہ امیر حلقہ مہاراشٹرا نے جماعت اسلامی ہند ، چارمینار کے اجتماع عام منعقدہ 19 جنوری کو دفتر جماعت اسلامی ہند چارمینار چھتہ بازار میں کیا ۔ مولانا نے مزید کہا کہ مسلمان اپنا ایک لائحہ عمل طئے کریں ۔ سیاسی اور معاشی طور پر اپنے آپ کو مضبوط کرنے کی راہیں تلاش کریں ۔ چھیڑنے کی بھی کوشش نہیں کرتا ۔ مسلمان و تجارت کے شعبہ میں آگے بڑھیں اور چھوٹے سرمایہ سے ہی سہی اپنے کاروبار کا آغاز کریں ۔ جناب محمد اسحاق ، امیر مقامی جماعت اسلامی ہند ، چندرائن گٹہ نے موجودہ حالات اور ہماری ذمہ داریاں پر کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی بڑی شاندار تاریخ رہی ہے ۔ اس ملک کی تہذیب اور تمدن کے نکھارنے میں ان کا کلیدی رول رہا ہے ۔ آزادی وطن کیلئے بھی مسلمانوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں لیکن آج ان سے ان کی شہریت کے بارے میں سوال کیا جارہا ہے ۔ شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کا مقصد مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اس ملک کے دلتوں ، آدی واسیوں اور دیگر طبقوں کے شہری حقوق کو چھین کر ایک خاص طبقہ کو حکمرانی کا حق دینا ہے ۔ ان کے خلاف ملک کے سارے انصاف پسند اٹھ کھڑے ہیں ۔ ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے اتحاد ملت پر زور دیا کہ امت اپنے حالات کو بہتر کرسکے ۔ جناب شہزاد ناصر رکن جماعت اسلامی ملک پیٹ نے درس قرآن دیا ۔ سورہ بنی اسرائل کی آیات کا درسی دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزمائش آتی ہے اس پر ثابت قدمی ضروری ہے ۔ جناب محمد حامد نے اجتماع کی کارروائی چلائی ۔