’مسلمان ہونے پر مجھے نشانہ بنایا گیا‘

,

   

انتخابی مہم کے دوران ظہران ممدانی کانیویارک برونکس مسجد میں خطاب

واشنگٹن ۔25؍اکتوبر ( ایجنسیز )نیویارک میئر کیلئے ڈیمو کریٹک پارٹی کے نامزد امیدوار ظہران ممدانی کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم کے پہلے دن سے مخالفین نے مجھے مسلمان ہونے پر نشانہ بنایا۔ظہران ممدانی نے نیویارک برونکس مسجد میں جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ان کے خلاف نسل پرستانہ اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسلامو فوبیا ہے جس کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ نیویارک کی تاریخ میں پہلی بار مسلمان مئیر امیدوار ہے اور میں ہر شہری کیلئے لڑ رہا ہوں۔ممدانی نے کہا کہ 9/11 کے سائے میں پروان چڑھتے ہوئے میں نے سیکھا ہے کہ اس شہر میں شک کی فضا میں جینا کیسا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ یاد رکھوں گا وہ تعصب جو میں نے دیکھااور یہ کہ میرا نام فوراً ’محمد‘ کیسے بدل جاتا اور کس طرح ایئرپورٹ پر مجھے ایسے سوالات کے لیے روک لیا جاتا جیسے میں کبھی کوئی حملہ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہوں۔یاد رہے کہ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب کوومو نے ایک ریڈیو شو میں ممدانی کے حوالے سے کہا کہ اگر وہ میئر بنے تو وہ 9/11 کی تعریف کریں گے۔ ایڈمز، جو حال ہی میں بدعنوانی کے مقدمہ کے بعد ریس سے دستبردار ہو گئے ہیں وہ بھی تنقید کی زد میں آئے کیونکہ انہوں نے ممدانی کے ایمان کو اسلامی انتہا پسندی سے جوڑنے والے بیانات دیے اور کہا کہ نیویارک کو یورپ کی مانند نہیں ہونا چاہیے۔کوومو اور ایڈمز دونوں نے ممدانی پر یہودی مخالف رویہ اپنانے کا الزام لگایا۔ اس کے اسرائیل کے خلاف بیانات کی بنیاد پر ممدانی نے اسرائیل کی ریاست کے وجود کے حق کی حمایت کرتے ہوئے یہودی نیویارک رہائشیوں کے تحفظ کا عہد کیا ہے۔ممدانی نے اس تنازعہ کو نیویارک کی سیاست میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے رجحان کے طور پر بیان کرتے ہوئے مزید کہاکہ اہم سوال یہ ہے کہ آیا ہم ان دونوں امیدواروں سے کہیں زیادہ بڑے مسئلے، یعنی مسلمانوں کے خلاف بڑھتے تعصب کو الوداع کہنے کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔اگر ممدانی منتخب ہو جاتے ہیں تو وہ نیویارک سٹی کے پہلے مسلمان میئر بن جائیں گے۔ رپورٹس کے مطابق نیویارک کے مئیر کیلئے ارلی ووٹنگ آج سے شروع ہوگی جو 2 نومبر تک جاری رہے گی۔امریکی سروے کے مطابق ڈیموکریٹس کے ظہران ممدانی کی جیت کی امید ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ممدانی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ممدانی کو ووٹ دینے کا لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ظہران ممدانی کو وعدے پورے کرنے کے لیے امریکی صدر سے رقم درکار ہوگی اور انہیں پیسے نہیں دیے جائیں گے اس لیے انہیں ووٹ دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔