مسلمہ خانگی اسکولوں کے ٹیچرس اور ملازمین کیلئے حکومت کا امدادی پیاکیج

   

ماہانہ 2 ہزار روپئے اور 25 کیلو چاول کی سربراہی،کلکٹرس کے ساتھ آج ویڈیو کانفرنس
معاشی مسائل کا شکار ٹیچرس کو راحت

حیدرآباد : کورونا وباء میں اضافہ کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کرنے سے مشکلات سے دوچار خانگی ٹیچرس اور خانگی اسکولوں کے ملازمین کیلئے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے امدادی پیاکیج کا اعلان کیا ہے۔ خانگی مسلمہ اسکولوں کے ٹیچرس اور ملازمین کو ہنگامی امداد کے طور پر ماہانہ 2 ہزار روپئے اور خاندان کو 25 کیلو چاول راشن شاپس سے سربراہ کیا جائے گا۔ اس پر اپریل سے عمل آوری ہوگی اور یہ سلسلہ اسکولوں کی دوبارہ کشادگی تک جاری رہے گا۔ اسکولوں کو بند کئے جانے کے علاوہ گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں خانگی اسکولوں کے اساتذہ کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ حکومت موجودہ کورونا لہر کو دیکھتے ہوئے اسکولوں کی کشادگی کا فیصلہ کرنے سے قاصر ہے لہذا چیف منسٹر نے مسلمہ خانگی اسکولوں کے ٹیچرس کو ہنگامی طور پر امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر دفتر کے پریس ریلیز کے مطابق امداد اور راشن شاپس سے 25 کیلو چاول کے حصول کیلئے مسلمہ خانگی اسکولوں کے اساتذہ اور دیگر ملازمین کو اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات، متعلقہ ضلع کلکٹر کے پاس درخواست کے ساتھ پیش کرنا ہوگا۔چیف منسٹر نے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی، وزیر سیول سپلائز جی کملاکر اور مشیر اعلیٰ راجیو شرما کو ہدایت دی ہے کہ جمعہ کے دن 11.30 بجے بی آر کے بھون سے اِس مسئلہ پر ویڈیو کانفرنس منعقد کریں۔ تمام ضلع کلکٹرس کے علاوہ تعلیم اور سیول سپلائز کے اعلیٰ عہدیدار شرکت کریں گے۔ اس موقع پر اسکیم کے خدوخال اور عمل آوری کے طریقہ کار کو قطعیت دی جائے گی۔ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کے ساتھ مشاورت کے بعد گائیڈ لائنس تیار کرنے چیف منسٹر نے سکریٹری فینانس رام کرشنا راؤ کو ہدایت دی ہے۔ حکومت نے وضاحت کی ہے کہ اسکیم سے مسلمہ خانگی اسکولوں کے اساتذہ اور ملازمین کو استفادہ کا حق رہے گا۔ توقع کی جارہی ہے کہ ایک لاکھ 50 ہزار اساتذہ اور ملازمین کو اس اسکیم سے فائدہ ہوگا۔