مسلم اور ایس ٹی تحفظات میں اضافہ کیلئے ٹی آر ایس اور بی جے پی کا عوام کو دھوکہ

   

مرکز سے منظوری حاصل کرنے کوئی مساعی نہیں، تازہ جی او جاری کرنے محمد علی شبیر کا مطالبہ

حیدرآباد۔/23 مارچ، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد علی شبیر نے مسلمانوں اور درج فہرست قبائیل کے تحفظات کے مسئلہ پر ریاستی اور مرکزی حکومتوں پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ تحفظات میں اضافہ کا وعدہ کرتے ہوئے کے سی آر نے انحراف کرلیا اور اس معاملہ میں بی جے پی مددر کررہی ہے۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے مرکزی وزیر قبائیلی اُمور وشویشورتوڈو کے اس بیان کی سخت مذمت کی جس میں انہوں نے کہا کہ ایس ٹی تحفظات میں اضافہ کیلئے مرکز کو تلنگانہ سے کوئی سفارش موصول نہیں ہوئی ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی اور کونسل میں 16 اپریل 2016 کو مسلم اور ایس ٹی تحفظات میں اضافہ کیلئے متفقہ طور پر بلز کو منظوری دی گئی۔ مسلمانوں کے تحفظات کو 4 سے بڑھا کر 12 فیصد اور ایس ٹی تحفظات کو 6 سے بڑھاکر 12 فیصد کرنے کیلئے بلز مرکزی وزارت داخلہ کو روانہ کئے گئے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن کی حیثیت سے انہوں نے بل کی تائید کی تھی۔ انہوں نے پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے پر مرکزی وزیر کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات میں اضافہ کیلئے ٹی آر ایس نے صرف بل کی منظوری پر اکتفاء کیا ۔ اس کے بعد مرکز سے منظوری حاصل کرنے کیلئے کوئی مساعی نہیں کی۔ مرکزی وزارت داخلہ نے تحفظات میں اضافہ سے متعلق وضاحت طلب کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت کو کئی مکتوب روانہ کئے لیکن تلنگانہ حکومت نے جواب نہیں دیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کشن ریڈی کے مملکتی وزیر داخلہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد انہوں نے 20 اکٹوبر 2019 کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مسلم اور ایس ٹی تحفظات بلز کی منظوری میں اہم رول ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر ایس ٹی تحفظات میں اضافہ نہیں چاہتے اور کونسل میں چیف منسٹر نے اعتراف کیا تھا کہ مرکزی حکومت بلز کو واپس کردے گی۔ تلنگانہ میں ایس ٹی طبقہ کی آبادی 9.08 فیصد ہے لیکن کے سی آر نے آبادی سے زیادہ تحفظات کی سفارش کی ۔ اسی طرح مسلمانوں کیلئے تحفظات کو 4 سے 10 فیصد کرنے کے بجائے کے سی آر نے 12 فیصد کا اعلان کیا۔ یہ دونوں فیصلے تکنیکی اعتبار سے درست نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کے مسئلہ پر ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ڈرامہ بازی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہو تو اسے تحفظات میں اضافہ کیلئے سرکاری احکامات جاری کرنے چاہیئے۔ر