9 برسوں سے کے سی آر کا دھوکہ ،رمضان گفٹ اور افطار کے بجائے 10 لاکھ کی امداد کا مطالبہ
حیدرآباد۔31۔مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے دلت بندھو کی طرز پر مسلمانوں کے لئے مسلم بندھو اسکیم متعارف کرتے ہوئے 10 لاکھ روپئے کی امداد کا مطالبہ کیا ہے ۔ کانگریس کے سینئر قائد اور انچارج حلقہ لوک سبھا حیدرآباد محمد فیروز خاں اور سکریٹری پردیش کانگریس کمیٹی محمد راشد خاں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک پوسٹر جاری کیا جو شہر کی تمام مساجد کے باہر آویزاں کیا جائے گا ۔ اس پوسٹر میں رمضان المبارک کے دوران مسلمانوں کو ملبوسات پر مبنی گفٹ اور حکومت کی جانب سے مساجد میں دعوت افطار کے بجائے مسلم بندھو اسکیم متعارف کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے گزشتہ 9 برسوں کے دوران انتخابی وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس کے صدر اسد اویسی نے کے سی آر کے وعدوں کی تصدیق کرتے ہوئے مسلمانوں کو بی آر ایس کو ووٹ دینے کی ترغیب دی تھی، لہذا وعدوں کی عدم تکمیل کے سلسلہ میں کے سی آر کے ساتھ اسد اویسی بھی برابر کے ذمہ دار ہیں۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ دلت بندھو کے تحت 10 لاکھ روپئے کی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ تلنگانہ میں دلت طبقہ کی آبادی 15 فیصد ہے لیکن بجٹ میں 17 ہزار کروڑ مختص کئے گئے ۔ برخلاف اس کے 12 فیصد آبادی والے مسلمانوں کو بجٹ میں محض 2200 روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو کوئی اعتراض نہیں کہ دلت بندھو اور گریجن بندھو اسکیمات پر عمل کیا جائے۔ مسلمان چاہتے ہیں کہ انہیں بھی پسماندگی کی بنیاد پر دلتوں کی طرح 10 لاکھ روپئے کی امداد فراہم کی جائے ۔ فیروز خاں نے کہا کہ مسلمانوں نے کے سی آر پر بھروسہ کیا تھا لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ 4 مہینہ میں 12 فیصد تحفظات کے معاملہ میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ راشد خاں نے کہا کہ مساجد کے باہر پوسٹر آویزاں کئے جائیں گے جس میں رمضان گفٹ اور افطار پارٹی کے بجائے مسلم بندھو اسکیم کا مطالبہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان میں ٹوپی ، شیروانی اور کھجور کے ذریعہ کے سی آر مسلمانوں سے ہمدردی کا ڈرامہ گزشتہ 9 برسوں سے کر رہے ہیں۔ مسلمان بی آر ایس پر مزید بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں۔ ر