ریاستی صدر کے طور پر منیر پٹیل اور اعزازی صدر جلال الدین کا انتخاب، تیسری ریاستی کانفرنس کا انعقاد
حیدرآباد۔/28 جون، ( سیاست نیوز) آل انڈیا تنظیم انصاف تلنگانہ کی تیسری ریاستی کانفرنس میں نئے عہدیداروں کا انتخاب عمل میں آیا۔ سید جلال الدین کو اعزازی صدر اور منیر پٹیل کو صدر تلنگانہ یونٹ منتخب کیا گیا۔ ریاستی جنرل سکریٹری کی حیثیت سے محمد فیاض کا انتخاب عمل میں آیا۔ ریاستی کانفرنس میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کی فراہمی اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے جدوجہد کا فیصلہ کیا گیا۔ کے سی آر حکومت نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے علاوہ وقف بورڈ کو جوڈیشیل پاورس کا وعدہ کیا تھا۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری اور آل انڈیا تنظیم انصاف کے قومی صدر سید عزیز پاشاہ نے ظہیرآباد میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مندوبین سے خواہش کی کہ وہ یکساں سیول کوڈ کے حق میں بی جے پی کے پروپگنڈہ کا جواب دینے کیلئے تیار ہوجائیں۔ بی جے پی ملک میں ہندوتوا ایجنڈہ کے نفاذ کیلئے یکساں سیول کوڈ کو آخری ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔ سماج میں پھوٹ پیدا کرتے ہوئے بی جے پی سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ عزیز پاشاہ نے کہا کہ ایک سے زائد شادیوں کے معاملہ میں لاء کمیشن نے پہلے ہی جائزہ مکمل کرلیا ہے۔ مردم شماری کے مطابق قبائیل میں کثرت ازواج کا فیصد 15.25 ہے جبکہ بدھسٹ میں 7.9 فیصد، جین 6.72 فیصد، ہندو 5.80 فیصد اور مسلمانوں میں 5.70 فیصد ہے باوجود اس کے مسلمانوں کے خلاف پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم انصاف کو بی جے پی کے پروپگنڈہ کو ناکام بنانا ہوگا۔ سکریٹری ریاستی سی پی آئی کے سامبا سیوا راؤ نے الزام عائد کیا کہ 2024 میں برسراقتدار آنے کے بعد بی جے پی دستور میں ترمیم کے ذریعہ ہندو راشٹر کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی تلنگانہ میں اقلیتوں کے مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کرے گی۔ر