مسلمانوں کو تعلیم اور روزگار سے محروم کرنے کی سازش، آصف سیٹھ کا الزام
حیدرآباد۔/11 اپریل، ( سیاست نیوز) کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی جانب سے مسلم تحفظات کی برخواستگی کے خلاف ناراضگی میں اضافہ ہوچکا ہے۔ بی جے پی میناریٹی مورچہ نے 4 فیصد تحفظات کے خاتمہ کی کھل کر مخالفت کی اور اس سلسلہ میں چیف منسٹر بسوا راج بومائی سے نمائندگی کی تھی۔ اسی دوران بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی سکریٹری آصف سیٹھ نے بطور احتجاج بی جے پی سے استعفی کا اعلان کیا۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 4 فیصد تحفظات کی برخواستگی سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ گذشتہ 15 برسوں سے بی جے پی میں سرگرم آصف سیٹھ نے پارٹی، عہدہ اور ابتدائی رکنیت سے استعفی کا اعلان کردیا۔ ان کا تعلق ٹیپو سلطان کی سرزمین سری رنگا پٹنم سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے حالیہ عرصہ میں کئی مخالف مسلم فیصلے کئے لیکن انہوں نے محض اس لئے صبر کیا کہ حالات درست ہوں گے لیکن بی جے پی نے مسلمانوںکو تعلیم اور روزگار کے شعبہ میں نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے لہذا انہوں نے استعفی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے عین قبل اکثریتی رائے دہندوں کو خوش کرنے کیلئے مسلم تحفظات ختم کئے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس محض ایک دھوکہ ہے۔ر