مسلم تحفظات کی برقراری اور ائمہ و موذنین کے اعزازیہ میں اضافہ

   

کانگریس مینارٹیز ڈیکلریشن کو عنقریب قطعیت، تعلیمی اور معاشی ترقی سے متعلق وعدوں کی شمولیت
حیدرآباد۔/27 اگسٹ، ( سیاست نیوز) کانگریس نے تلنگانہ اسمبلی چناؤ کیلئے اقلیتوں کی تائید پانے میناریٹیز ڈیکلریشن کی تیاری کا کام تیز کردیا ہے۔ ڈیکلریشن ڈرافٹ کمیٹی کے صدرنشین محمد علی شبیر کی قیادت میں کمیٹی ارکان نے مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کرکے ڈیکلریشن میں شمولیت کیلئے تجاویز حاصل کیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیٹی نے 30 اگسٹ تک ڈیکلریشن کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا جسے ہائی کمان سے منظوری کے بعد اقلیتوں کے جلسہ میں جاری کیا جائیگا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق صدر کانگریس ملکارجن کھرگے یا جنرل سکریٹری کانگریس پرینکا گاندھی کے ہاتھوں ڈیکلریشن کی اجرائی کا منصوبہ ہے۔ دیگر طبقات کی طرح اقلیتوں کیلئے بھی کانگریس کی جانب سے کئی اہم وعدے کئے جاسکتے ہیں جو بعد میں انتخابی منشور کا حصہ رہیں گے۔ پارٹی نے جن اہم امور پر ڈیکلریشن میں توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ان میں مسلم تحفظات اہم رہیگا۔ موجودہ 4 فیصد تحفظات کو بچانے کے علاوہ قانونی رائے حاصل کرکے تحفظات میں اضافہ کا تیقن دیا جائیگا۔ ایس سی، ایس ٹی طبقات کیلئے تحفظات میں اضافہ کی دستوری گنجائش ہے تاہم اقلیتوں کیلئے تحفظات میں اضافہ کی کوشش قانونی کشاکش کا شکار بن سکتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس پارٹی ائمہ اور موذنین کے ماہانہ اعزازیہ کو 5 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار کرنے کی تجویز رکھتی ہے۔ مسلم ڈیکلریشن میں اقلیتوں کی تعلیمی، معاشی اور سماجی ترقی سے متعلق امور کو شامل کیا جائیگا۔ کانگریس دور حکومت میں شروع کی گئی اسکیمات پر موثر عمل آوری کیلئے زائد بجٹ مختص کیا جائیگا۔ اسکالر شپ اور فیس باز ادائیگی کے علاوہ اوورسیز اسکالر شپ اسکیم پر بروقت عمل آوری کانگریس کے ایجنڈہ میں شامل رہے گی۔ اسی دوران ڈرافٹ کمیٹی کے رکن شیخ عبداللہ سہیل نے بتایا کہ وہ مختلف مذہبی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے اقلیتوں کی بھلائی پر تجاویز حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ مسلم ڈیکلریشن مثالی رہے گا۔