امیت شاہ تلنگانہ میں اقتدار کا خواب چھوڑدیں، کانگریس قائد فیروز خاں کا ردعمل
حیدرآباد۔29۔اپریل (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری اور حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کے انچارج محمد فیروز خاں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات کے دفاع کے لئے سیاسی اور قانونی دونوں محاذوں پر جدوجہد کرے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے فیروز خاں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جنہوں نے تلنگانہ میں بی جے پی برسر اقتدار آنے پر 4 فیصد مسلم تحفظات ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ فیروز خاں نے کہا کہ امیت شاہ کو تحفظات کے بارے میں اظہار خیال کا قانونی اور اخلاقی حق اس لئے حاصل نہیں کیونکہ مسلم تحفظات کا مسئلہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے۔ سپریم کورٹ کی اجازت سے تلگو ریاستوں میں تقررات اور تعلیم میں 4 فیصد تحفظات پر عمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ مسلم تحفظات کو مذہبی رنگ دینا چاہتے ہیں تاکہ اکثریتی طبقہ کے ووٹ متحدہ کئے جاسکیں۔ امیت شاہ کو چاہئے کہ پہلے تحفظات کی تاریخ کا مطالعہ کریں۔ راج شیکھر ریڈی حکومت نے مسلمانوں کی پسماندگی کا جامع سروے کرایا تھا جس کے بعد بی سی کمیشن نے مسلمانوں کو تحفظات کی سفارش کرتے ہوئے رپورٹ پیش کی۔ تحفظات تمام مسلمانوں کو نہیں بلکہ ان میں پسماندہ افراد کو حاصل ہیں جن کا تعلق مختلف پیشہ جات سے ہیں۔ مسلمانوں کے خوشحال طبقات کو تحفظات کے دائرہ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ فیروز خاں نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ میں اقتدار کا خواب دیکھنا ترک کردے۔ کرناٹک میں مسلم تحفظات کی برخواستگی پر سپریم کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ فیروز خاں نے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت کا زوال اور کانگریس کا اقتدار یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے نام پر دھوکہ دیا اور دو مرتبہ ووٹ حاصل کرتے ہوئے اقتدار پر فائز رہے۔ فیروز خاں نے کہا کہ کے سی آر کی تائید کرنے والے اسد اویسی کو 12 فیصد تحفظات کے بارے میں وضاحت کرنی چاہئے تھی ۔ اسد اویسی 12 فیصد پر عمل آوری کے لئے کے سی آر حکومت پر دباؤ بنائیں۔ر