کانگریس ترجمان ڈی شراون کی اپیل ، ٹی آر ایس کو دراصل بی جے پی کی تائید ہوگی
حیدرآباد ۔ 9۔ اپریل (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر ڈی شراون نے مسلم رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ ٹی آر ایس کے گمراہ کن وعدوںکا شکار نہ ہوں کیونکہ ٹی آر ایس کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے ۔ ٹی آر ایس کو دیا جانے والا ایک ایک ووٹ مرکز میں بی جے پی کو مستحکم کرے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر شراون نے کہا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں اور گزشتہ پانچ برسوں میں دونوں پارٹیوں کا اتحاد واضح ہوچکا ہے ۔ مرکزی حکومت کے ہر فیصلہ میں ٹی آر ایس نے بی جے پی کی تائید کی۔ انتخابات کے بعد تشکیل حکومت کے سلسلہ میں ٹی آر ایس اور وائی ایس آر کانگریس مرکز میں بی جے پی کی تائید کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیکولر طاقتوں کو مستحکم کرنے اور دستور کے تحفظ کے لئے کانگریس کو ووٹ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال کریں ۔ آپ کا ووٹ ملک کی سیاست کو نیا رخ دے سکتا ہے ۔ گزشتہ پانچ برسوں میں بی جے پی نے فرقہ پرستی کا جو ننگا ناچ کیا ہے ، اس پر روک لگانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کو ووٹ دینے سے ریاست کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ چیف منسٹر 16 نشستوں پر کامیابی کے ذریعہ مرکز میں اہم رول ادا کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ گزشتہ میعاد میں ٹی آر ایس کے پاس 15 ارکان تھے، اس وقت تلنگانہ کیلئے مرکز سے کیا حاصل کیا گیا۔ شراون نے کہا کہ ٹی آر ایس کو ووٹ دینا دراصل اپنے قیمتی ووٹ کو ضائع کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے دولت مند افراد کو میدان میں اتارا ہے ۔ نلگنڈہ کے ٹی آر ایس امیدوار لینڈ گرابر ہیں جبکہ کھمم کے امیدوار نے بینک کو دھوکہ دیا ہے ۔ ملکاجگیری کے امیدوار تعلیمی اداروں میں بھاری فیس وصول کرنے کیلئے مشہور ہیں۔ سرینواس یادو کے فرزند لینڈ گرابنگ اور سیٹلمنٹ کے ماہر ہیں۔