مسلم سماج کی ترقی ، نمائندگی ، تعلیم یقینی بنائیں ‘ ریزرویشن درکار

,

   

لوک سبھا چناؤ :پارٹیوں سے منشور میں اقلیتوں کے مسائل کا احاطہ کرنے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا مطالبہ

نئی دہلی ۔ 7 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظرپاپولر فرنٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام مسلم سیاسی اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا۔ اجلاس میں مختلف ریاستوں اور مختلف سیاسی و سماجی حلقوں سے وابستہ دانشوران، علماء و ملّی قائدین نے شرکت کی اور موجودہ سیاسی منظرنامے کا جائزہ لینے اور ملک کو درپیش مسائل پر مباحثہ کرنے کے بعد اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی پریشانیوں کو اجاگر کرنے کا عزم کیا۔ اجلاس کے اختتام پر ایک فہرست مطالبات بھی منظور کی گئی جو مسلم سماج کی ترقی، نمائندگی، تعلیم، ثقافت اور دیگر امور بالخصوص تحفظ یا ریزرویشن سے متعلق مسائل پر مشتمل ہے۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین ای ابوبکر کی صدارت میں گزشتہ روز یہاں منعقدہ اجلاس نے اقلیتوں کے حقوق کا دم بھرنے والی تمام سیاسی پارٹیوں سے ان مطالبات پر مثبت ردعمل ظاہر کرنے اور انہیں اپنے انتخابی منشور کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی عوام خصوصاً اقلیتی طبقے کے ووٹروں سے یہ اپیل کی گئی کہ وہ 2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں اپنے ووٹ کا استعمال کرتے وقت اس بات کا جائزہ لیں کہ انتخابی میدان میں اترنے والی پارٹیوں اور امیدواروں کا اس فہرست مطالبات کے تئیں کیا رد عمل ہے۔

اجلاس کے دوران ای ایم عبدالرحمن نے ماڈریٹر کے فرائض انجام دئے۔ ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے فہرست مطالبات کا مسودہ پیش کیا۔ جبکہ ایم محمد علی جناح نے حاضرین کا خیرمقدم کیا اور عبدالواحد سیٹھ نے کلمات تشکر پیش کئے۔ اس اجلاس کے مقصد کو کامیاب بنانے کیلئے فہرست میں شامل مطالبات کو سیاسی پارٹیوں کے ایجنڈے میں داخل کرنے اور ووٹروں کو اپنے حقوق کے تئیں بیدار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس سلسلے میں تقریباً سو ایسے انتخابی حلقوں میں جہاں اقلیتوں کے ووٹ فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں،پمفلٹ کی تقسیم، عمومی اجتماعات و دیگر پروگراموں کے ذریعہ ایک زبردست مہم چلانے کی تیاری ہے اور اس کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
نرملا کی قیامگاہ کے قریب مظاہرہ
نئی دہلی ، 7 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دہلی پردیش یوتھ کانگریس کے کئی کارکنان نے وزیر دفاع نرملا سیتارمن کی یہاں قیامگاہ کے قریب مظاہرہ کیا ۔ وہ وزارت سے رافیل لڑاکا جٹ طیارہ کی معاملت سے متعلق فائلوں کے سرقہ پر احتجاج کررہے تھے۔ احتجاجی صفدرجنگ روڈ پر واقع قیامگاہ کے قریب جمع ہوئے اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بلند کئے اور ان کے استعفا کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے احتجاجیوں کو آگے بڑھنے سے روکا اور جب انھوں نے رکاوٹیں پھلانگنے کی کوشش کی تو انھیں حراست میں لے لیا۔