کرناٹک میں ضلع اُڈوپی کے کالج کا واقعہ ، متعصب پروفیسر نے طالب علم سے معافی مانگی ، محکمہ جاتی انکوائری کا حکم
بنگلورو : کرناٹک میں ایک کالج کے پروفیسر کو ایک مسلم طالب علم کا دہشت گرد سے موازنہ کرنا مہنگا ثابت ہوا ہے۔یہ واقعہ جمعہ (25 نومبر) کو منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، اڈوپی میں پیش آیاتھا۔ پروفیسر نے مسلمان طالب علم کو دہشت گرد کہہ کر مخاطب کیا۔ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔ پروفیسر کو کہا گیا ہے کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کلاس نہیں لے سکتے۔ اس کے ساتھ طالب علم کی کونسلنگ بھی کی گئی ہے۔طالب علم نے پروفیسر کے خلاف کوئی شکایت درج نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ یونیورسٹی نے محکمہ جاتی انکوائری کا حکم دیا ہے۔ مبینہ طور پر پروفیسر نے طالب علم سے اس کا نام پوچھامسلم نام سن کر پروفیسر نے کہا کہ’اوہ، تم قصاب کی طرح ہو‘۔26/11 کے ممبئی حملوں کے بعد زندہ پکڑے جانے والے واحد پاکستانی دہشت گرد اجمل قصاب کو 2012 میں پھانسی دی گئی تھی۔ وائرل ویڈیو میں طالب علم کو پروفیسر سے مکالمہ کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں طالب علم کہہ رہا ہے، ”26/11 کوئی مزاح نہیں تھا،اس ملک میں مسلمان ہونا اور ہر روز اس سب کا سامنا کرنا مضحکہ خیز نہیں ہے، جناب، آپ میرے مذہب کے بارے میں مذاق نہیں کر سکتے، وہ بھی اس قدر توہین آمیز انداز میں،یہ ٹھیک نہیں ہے۔ پروفیسر نے طالب علم کو تسلی دینے کی کوشش کی اور کہا کہ تم بالکل میرے بیٹے کی طرح ہو۔ اس پرجوابی وار کرتے ہوئے طالب علم نے کہا کہ کیا آپ اپنے بیٹے کو بھی عامر اجمل قصاب سے تشبیہ دیں گے؟کیا آپ اُسے دہشت گرد کہیں گے؟پروفیسر نے جواباً کہا ’نہیں‘، طالب علم نے مزید کہا کہ تو پھر اتنے لوگوں کے سامنے آپ مجھ سے ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں؟ آپ پروفیشنل ہیں، آپ ٹیچر ہیں، معذرت آپ کے سوچنے کا انداز نہیں بدل سکا۔ ویڈیو میں استاد کو معافی مانگتے بھی سنا گیا۔ اس دوران دیگر طلبہ خاموشی سے یہ سب دیکھتے رہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعدمذکورہ ادارے نے ٹیچر کو معطل کر کے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔