مسلم قبرستانوں کے مسئلہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج سماعت

   

وقف بورڈ کی جانب سے ناجائز قبضوں اور کارروائی کی تفصیلات داخل
حیدرآباد۔ حیدرآباد اور رنگاریڈی میں مسلم قبرستانوں کی صورتحال پر جمعہ کو ہائی کورٹ میں سماعت مقرر ہے۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ پر مقدمہ کی سماعت ہوگی۔ 18 اگست کو ڈیویژن بنچ نے وقف بورڈ کو ہدایت دی تھی کہ دونوں اضلاع میں قبرستانوں اور ان پر ناجائز قبضوں کے علاوہ قابضین کے خلاف کارروائی کی تفصیلات پر مشتمل جوابی حلف نامہ داخل کریں۔ وقف بورڈ نے تقریباً 10 دن تک تمام عہدیداروں کو اس کام میں مصروف کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے جسے عدالت میں پیش کردیا گیا۔ رپورٹ پر جمعہ کو عدالت جائزہ لیتے ہوئے کوئی فیصلہ کرے گی۔ قابضین کے خلاف پولیس میں دائر کردہ ایف آئی آر کی تفصیلات بھی عدالت میں داخل کی گئی ہیں۔ گزشتہ سماعت کے موقع پر عدالت نے وقف بورڈ کے وکیل کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ یہ رپورٹ غیر واضح ہے۔ قبرستانوں کی تفصیلات کے ساتھ سروے نمبرس درج نہیں کئے گئے اس کے علاوہ قابضین کے خلاف صرف سیول کارروائی کی گئی۔ عدالت نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا تھا کہ وقف بورڈ نے قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کیا۔ بورڈ کے وکیل مرزا صفی اللہ بیگ کو ہدایت دی گئی کہ وہ قبرستانوں اور ناجائز قابضین کے خلاف کارروائی کی تفصیلات پیش کرے۔ وقف بورڈ کے وکیل نے تفصیلات کی پیشکشی کیلئے عدالت سے مہلت کی درخواست کی جس پر آئندہ سماعت 11 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔