نئی دہلی۔ 11 جون (ایجنسیز) سپریم کورٹ آف انڈیا نے بین مذہبی شادی کے معاملے میں ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے اتراکھنڈ حکومت کو زبردست پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے چھ ماہ سے جیل میں قید مسلم نوجوان امان سدھی کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ “ریاستی حکومت کو بالغ افراد کے باہمی رضامندی سے ساتھ رہنے پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔’’عدالت عظمیٰ کی جسٹس بی وی ناگرتنا اور جسٹس ستیش چندر شرما کی بنچ نے امان سدھی کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ امان کو اتراکھنڈ فریڈم آف ریلیجن ایکٹ 2018 اور تعزیراتِ ہند 2023 کے تحت مذہبی شناخت چھپانے اور ہندو لڑکی سے دھوکہ دہی سے شادی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ عدالت نے مزید کہا کہ فوجداری کارروائی ان کے ساتھ رہنے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ وکیل دفاع نے بھی عدالت کو آگاہ کیا کہ شادی ارینج میرج تھی اور دونوں خاندانوں کی موجودگی میں ہوئی تھی۔