بی آر ایس کی جانب سے میدک میں افطار پارٹی کا انعقاد ، سابق وزیر ہریش راؤ کا خطاب
میدک /26 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اقلیتوں کے تعاون سے اقتدار سنبھالنے والی ریونت ریڈی کی کانگریس سرکار کی کابینہ میں مسلم وزیر کی عدم شمولیت نہ ہونے سے مسلم مسائل کے حل میں مشکلات پیش آرہے ہیں۔ 16 مارچ کے گذرنے کے بعد بھی مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کیا جارہا ہے ۔ بی آرا یس پارٹی کے روح رواں سابق وزیر ایم ایل اے سدی پیٹ مسٹر ٹی ہریش راؤ نے بی آر ایس پارٹی کے زیر اہتمام میدک کے کرسٹل گارڈن میں روزہ دراوں کے اعزاز میں اہتمام کردہ دعوت افطار و طعام پروگرام میں بحیثیت مہمان شرکت کرتے ہوئے اپنے ان خیالات کے ذریعہ کانگریس حکومت کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ہریش راؤ کے ہمراہ سابق اسپیکر تلنگانہ اسمبلی اپوزیشن قائد ایم ایل سی ایم مدھو سدن چاری سابق ایم ایل سی ڈیولپمنٹ بی آر ایس لیڈر مسٹر محمد فاروق حسین ، ایم ایل سی سبھاش ریڈی ، ریاستی قائد بی آر ایس پارٹی مسٹر دیویندر ریڈی ایڈوکیٹ بھی موجود تھے ۔ افطار پارٹی کی صدارت صدر ضلع بی آر ایس سابق ایم ایل اے میدک ایم پدمادیویندر ریڈی نے کی ۔ ہریش راؤ نے قبل ازیں میدک کے مسلمانوں کو عیدالفطر کی پیشگی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مساجد کے پیشواؤں کے اعزاز میں اضافہ کا وعدہ وفا نہ ہوسکا ۔ شادی مبارک اسکیم میں مالی تعاون کے ساتھ ایک تولہ سونا بھی دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ 16 ماچ گذرنے کے بعد بھی اس امداد پر عمل نہیں ہوسکا ۔ مسٹر فاروق حسین نے کہا کہ کے سی ار تلنگانہ کنگ ہیں اور وہ اقلیت دوست ہیں۔ افطار پارٹی میں شرکت کرنے والے مذہبی رہنما مولانا محمد جاوید علی حسامی ، اقلیتی قانون مسرز خواجہ سہیل محی الدین ، زبیر مہتاب ، محمد فاضل ، غوث قریشی ، محمد فاروق نے دعوت افطار کا بہترین انتظام کیا ۔ اقلیتی قانون کی جانب سے سریش راؤ ، پدمادیویندر ریڈی ، مدھو سدن ، فاروق حسین ، بٹی جگپتی ، تروپتی ریڈی ، لاونیا ریڈی ، دیویندر ریڈی ، چندرا گوڑ کو تہنیت پیش کی گئی ۔ اس دعوت افطار میں مقامی معززین مسرز خورشید احمد ، محمد حفیظ الدین ، شجیح الدین ، ڈاکٹر یوسف ، ایم اے سلام ، انجینیلو، سید اعجاز احمد نیازی ، میر اصغر علی کے علاوہ روزہ دراوں کی کثیر تعداد شریک تھی ۔