مسلم نوجوانوں نے ڈھال بن کر پولیس کی جان بچائی

,

   

احمدآباد ۔ 20 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جب گذشتہ روز پولیس دستور کے تحفظ کیلئے کئے جارہے احتجاج کے دوران تین افراد کو گولی مار کر ہلاک کررہے تھے، وہیں دوسری طرف برہم احتجاجیوں کے نرغے میں پھنسے چار پولیس جوانوں کو 7 مسلم نوجوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر انہیں موت کے منہ سے باہر نکال لیا۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز احمدآباد کے شاہ عالم علاقہ میں ہزاروں کی تعداد میں احتجاجیوں کی بھیڑ سڑکوں پر شہریت قانون کے خلاف سراپا احتجاج تھی۔ تاہم دیکھتے ہی دیکھتے یہ احتجاج پرتشدد صورتحال اختیار کرلیا اور پولیس لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے برسانے لگے جس کے بعد احتجاجی شدید برہم ہوگئے اور پولیس والوں پر حملے کرنے لگے۔ اسی درمیان چار پولیس عہدیدار ایک کونے میں پھنس گئے۔ سامنے تشدد پر آمادہ ہجوم تھا اور دونوں طرف دیواریں ۔ پولیس والوں کیلئے بچنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ ہجوم کی جانب سے ان پر دیوانہ وار اینٹ و پتھر برسائے جارہے تھے۔اچانک ایک نوجوان چاروں پولیس عملہ کو بچانے کیلئے فرشتہ بن کر نمودار ہوا۔ بھیڑ سے نکل کر یہ نوجوان پولیس والوں کے پاس پہنچ جاتا ہے اور ہاتھ لہرا کر بھیڑ سے سنگباری روک دینے کی التجا کرتا ہے۔ پھر بھی ہجوم پتھر سے حملہ کرتے جاری رکھتا ہے۔ اسی درمیان مزید 6 نوجوان پولیس والوں کیلئے ڈھال بن کر کھڑا ہوجاتا ہے۔ ایک نوجوان بنچ کے ذریعہ پولیس والوں کو بچا رہا ہے جبکہ دوسرا نوجوان ہاتھ میں ترنگا دکھارہا ہے اور وہ بھیڑ کو رکنے کیلئے بار بار اپیل کرتا نظر آرہا ہے۔ آخرکار انسانیت جیت ہوئی اور یہ ساتوں مسلم نوجوان پولیس والوں کو محفوظ طریقہ سے بھیڑ کے چنگل سے باہر نکالنے میں کامیابی حاصل کرلی۔