مسلم نوجوانوں نے ہندودوست کی آخری رسومات انجام دیں

   

Ferty9 Clinic

ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ کی جانب سے ستائش ، کورونا کے شبہ میں رشتہ دار خوفزدہ

حیدرآباد21اپریل (سیاست نیوز)تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے ہندو دوست کی آخری رسومات انجام دینے والے پانچ مسلم نوجوانوں کی ستائش کی اور کہا کہ ایک ایسے وقت جب ہر کوئی یہ سمجھتے ہوئے کہ کورونا سے یہ موت ہوئی ہے ،اس سے دور رہ رہا تھا،ایسے وقت میں یہ مسلم نوجوان آگے آئے جنہوں نے آخری رسومات انجام دی۔مسٹر تارک راما راو جو تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے فرزند اور ریاست کی حکمران جماعت ٹی آرایس کے کارگذار صدر بھی ہیں،نے اس خصوص میں کئے گئے ٹوئیٹ میں ایک مشہور انگریزی اخبار کی خبر کو بھی پوسٹ کیا جس میں خبر کے ساتھ تصویر بھی لگائی گئی اور خبر میں کہا گیا کہ شہر حیدرآباد مین پانچ مسلم نوجوانوں نے ٹی بی سے مرنے والے اپنے ہندو دوست کی آخری رسومات انجام ہے جبکہ اس کے پڑوسی خوفزدہ تھے کہ کورونا وائرس سے اس شخص کی موت واقع ہوئی ہے ۔شہر کے خیریت آباد علاقہ سے تعلق رکھنے والے 50سالہ وینو مدیراج کی موت عثمانیہ اسپتال میں ہوئی تھی جس کے بعد اس کے ارکان خاندان اس کی لاش کو اسپتال سے گھر لائے جس کے بعد وینو کے بچوں اور وینو کے چچا پر پڑوسیوں نے لاش کو گھر لانے پر برہمی ظاہر کی تھی اور الزام لگایا تھا کہ وینو کی موت اس موذی وائرس سے ہوئی ہے ،بچوں کے پاس آخری رسومات انجام دینے کے لئے بھی رقم نہیں تھی۔ان کی ماں چند سال پہلے چل بسی تھی۔اس علاقہ کے سماجی جہدکار صدیق بن سلام نے کہا کہ اس علاقہ میں رہنے والا کوئی بھی آخری رسومات کے لئے آگے نہیں آیا ہے ،اسی لئے انہوں نے اپنے چار دوستوں کے ساتھ اس خاندان کی مدد کی۔صدیق بن سلام،محمد ماجد،عبدالمقتدر،محمد احمد اور شیخ قاسم نے پولیس سے آخری رسومات کی اجازت لی اور وینو کے خاندان کے ارکان کے ساتھ ساتھ ارتھی جلوس میں شامل ہونے والے افراد کے لئے کھانے کا انتظام کیا۔سلام نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب ہمارے طبقہ کو کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے نشانہ بنایاجارہا ہے ۔ہم ایک مثال قائم کرنا چاہتے ہیں کہ ہم تقسیم اور منافرت پھیلانے کی کوششوں کے باوجود کس طرح متحد ہیں۔ان مسلم افراد نے ارتھی جلوس میں ماسک کا استعمال کیا۔کے تارک راما راو نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ شہر حیدرآباد کی گنگاجمنی تہذیب کے چیمپین ایسے افراد پر انہیں فخر ہے ۔