مسلم نوجوان کوتھوک چاٹنے پر مجبور کیا، بی جے پی لیڈر کی حرکت!

,

   

رانچی:جھارکھنڈ کے جرمونڈی سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر اور سابق رکن اسمبلی دیویندر کنور نے ایک نوجوان کو لات مارنے اوراپنا تھوک چاٹنے اور ناک رگڑ نے کے لئے مجبور کیا اور نوجوان سے اٹھک بیٹھک کروائے۔ یہ واقعہ گزشتہ اتوار کو پیش آیا۔اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کی گئی ہے۔توصیف نامی نوجوان پر مبینہ طور پر قریبی ندی میں نہانے والی خواتین کی مبینہ ویڈیو بنانے کا الزام ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی نے نوجوان کولات ماری اور گالیاں دیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان جب اس کے حکم کی تعمیل نہیں کرتا ہے تو اس کے ساتھ والی کرسی پر بیٹھا رکن اسمبلی اسے پوری طاقت سے لات مارتا ہے جس سے نوجوان درد سے کراہتا ہوا گر پڑتاہے۔اس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگ بی جے پی لیڈر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہیں اس واقعہ کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔توصیف کو لات مارنے کا اعتراف کرنے والے بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ اگر اس نے ملزم کو سزا نہ دی ہوتی تو ہجوم اسے بری طرح زدوکوب کر سکتا تھا اور اس کی جان کو خطرہ ہو سکتا تھا۔لیڈر نے دعویٰ کیا کہ اس نے یہ قدم وہاں موجود مقامی لوگوں کے غصے کو کم کرنے کے لیے اٹھایا ہے۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ملزم کا دادا پاس ہی پھلوں کا اسٹال لگاتا تھا۔دیویندر نے بتایا کہ پنچایت کے بعد وہ توصیف کو اپنی جان کے خطرے کے خوف سے گھر لے گئے۔ دیویندرنے دعویٰ کیا کہ مقامی لوگوں نے توصیف کو ویڈیو ریکارڈنگ کرتے ہوئے پکڑا اور اس سے اس معاملے پر پنچایت (گاؤں کی کونسل میٹنگ) کرنے کو کہا ۔ دیویندر نے خود ایک پرہجوم میٹنگ میں اپنی عدالت لگائی۔ دیویندر 2019 میں جارمنڈی حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار تھے لیکن شکست ہوئی۔ اس سے پہلے وہ اسی حلقہ سے 1995 میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور 2000 میں بی جے پی کے ذریعہ ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔