مسلم نوجوان کو جئے شری رام بولنے کیلئے مجبور کیا گیا

,

   

Ferty9 Clinic

جھارکھنڈ میں ہجوم کی جانب سے شدید زدوکوب کے بعد نوجوان فوت
جمشیدپور۔ /23 جون (سیاست ڈاٹ کام) جھارکھنڈ میں ایک مسلم نوجوان کو جئے شری رام کا نعرہ لگانے کیلئے مجبور کیا گیا ۔ انکار پر ہجوم نے اس نوجوان کو اتنا شدید زدوکوب کیا کہ وہ دواخانہ میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ بتایا جاتا ہے کہ 24 سالہ شمس تبریز کو زائد از 7 گھنٹے تک ایک کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں اور لاتوں سے مارا پیٹا گیا جب وہ بے ہوش ہوا تو اسے پولیس کے حوالے کیا گیا ۔ ہجوم نے اس نوجوان کو دبوچ لیا اور کھمبے سے باندھ دیا اور اسے جئے شری رام ، جئے ہنومان کا نعرہ لگانے کیلئے بھی مجبور کیا گیا ۔ اس نوجوان کے ارکان خاندان نے کہا کہ موٹر سائیکل کے سرقہ کے الزام میں ان کے فرزند کو زبردستی گرفتاری کرلیا گیا ۔ زدوکوب کے منظر کو سیل فون کے ذریعہ تیزی سے وائرل کیا گیا ۔ شمس تبریز کے رشتہ داروں نے کہا کہ جب وہ بے ہوش ہوئے تو پولیس نے اس کے بہتر علاج کیلئے ان کی درخواست کو نظرانداز کردیا ۔ پولیس نے خاطیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے مطالبہ کو بھی قبول نہیں کیا ۔ جھارکھنڈ کے سرحدی علاقہ سری کلا ، کارساواں کے قریب یہ واقعہ پیش آیا ۔ ہجوم کے زدوکوب سے شدید زخمی کو دواخانہ میں زیرعلاج رکھا گیا تھا ۔ صدر ہاسپٹل میں اس کی حالت بگڑنے لگی تو اسے ٹاٹا مین ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا ۔ رشتہ داروں کی شکایت پر پولیس نے ایف آئی آر درج کیا ہے اور اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے ۔ شمس تبریز جمشید پور سے اپنے دوستوں کے ساتھ سری کلا ، کارساوان جارہا تھا ۔ اس کے گھر سے 5 کیلو میٹر قریب ہجوم نے اس پر حملہ کردیا ۔ اس مقام پر ایک موٹر سائیکل کا سرقہ ہوا تھا ۔ عوام نے گزرنے والے ان نوجوانوں پر شبہ ظاہر کیا اور اس کے بعد بری طرح انہیں مارپیٹ شروع کی ۔ شمس تبریز کے دو ساتھی وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے لیکن تبریز کو ہجوم نے پکڑ کر زدوکوب کرنا شروع کیا ۔ جب تبریز بے ہوش ہوگیا تو اسے پولیس کے حوالے کیا گیا ۔ پولیس اسٹیشن پہونچ کر اس کے بڑے بھائی نے رہائی کیلئے منت سماجت کی ۔ لیکن پولیس والوں نے لاٹھیاں دکھاکر جوتوں سے پٹائی کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے یہاں سے چلے جانے کیلئے کہا ورنہ انہیں بھی جیل میں ڈالنے کی دھمکی دی گئی ۔ ہمیں تبریز سے ملنے نہیں دیا گیا ۔ پولیس نے رشتہ داروں کو تبریز کی بگڑتی حالت سے بے خبر رکھا اور خاموشی سے دواخانہ منتقل کردیا جہاں اس کی موت واقع ہوئی ۔