مسلم ووٹرس پر حملے، اتراکھنڈ کے ضمنی انتخاب میں شر انگیزی

,

   

معمر افراد کو بھی لاٹھیوں کا نشانہ بنایا گیا، شرپسندوں نے فائرنگ بھی کی

نئی دہلی: اتراکھنڈ کے منگلور اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخاب کے دوران بعض شر پسندوں نے ایک گاوں میں ووٹ ڈالنے کے لئے پولنگ بوتھ پر جانے والے مسلم رائے دہندوں پر لاٹھیوں سے حملہ کرتے ہوئے زخمی کردیا۔ اس دوران فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا۔اس حملہ میں کئی بزرگ افراد زخمی ہوگئے۔ حملے کے ویڈیوز بھی ایکس پر منظر عام پر آئے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ووٹنگ سے قبل مسلمانوں پر مبینہ طور پر لاٹھیوں سے حملہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ منگلور اسمبلی حلقہ کے لبرہیڈی گاوں میں ووٹنگ سے قبل معمر افراد پر لاٹھیوں سے حملہ کر کے زخمی کر دیا گیا۔ پولیس نے تھوڑی دیر بعد حالات کو قابو میں لا لیا۔ اور مقامی مسلمانوں کو تیقن دیا کہ وہ حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔کانگریس امیدوار قاضی نظام الدین نے الزام لگایا کہ شرپسند کھلے عام فائرنگ کر رہے ہیں جو جمہوریت کا قتل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ زخمیوں کی مدد کے لیے کوئی ایمبولینس نہیں تھے۔انہوں نے اپنی گاڑی میں زخمیوں کو ہاسپٹل منتقل کردیا۔منگلور ضمنی انتخاب گزشتہ سال اکتوبر میں بی ایس پی کے ایم ایل اے ثروت کریم انصاری کی موت کی وجہ سے ناگزیر ہو گئے تھے۔ دوپہر ایک بجے تک منگلور میں 44.10اور بدری ناتھ میں 34.50فیصد ووٹنگ ہوئی۔ منگلور کے لیبر ہیڈی کے بوتھ نمبر 54 پر بی جے پی اور بہوجن سماج پارٹی کے حامیوں کے درمیان مارپیٹ اور پتھراؤ کے بعد ووٹنگ پرامن طریقے سے ہوئی۔