پٹنہ ۔ بہار اسمبلی انتخابات میں ابھی دس مہینے باقی ہیں لیکن سیاسی بساط ابھی سے بچھائی جانے لگی ہے۔ جہاں آر جے ڈی، کانگریس سے لے کر اویسی تک مسلم ووٹ بینک جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں وہیں جے ڈی یو مخمصے میں ہے۔ جے ڈی یوکا ایک دھڑا یہ بتانے کی کوشش کررہا ہے کہ اسے اب مسلمانوں کے ووٹ نہیں ملیں گے جبکہ دوسرا دھڑاکہہ رہا ہے کہ مسلمان نتیش کمار کو ووٹ دیتے ہیں۔ مرکزی وزیر راجیو رنجن عرف للن سنگھ کے بعد سنجے جھا نے کھل کر کہا کہ جے ڈی یو کو جے ڈی یوکوٹے سے مسلم ووٹ نہیں ملے گا، تو نتیش کے کابینہ وزیر جاما خان یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ جے ڈی یوکے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر راجیو رنجن نے مظفر پور میں مسلم ووٹوں پر بڑا بیان دیا تھا۔ جے ڈی یوکے ورکنگ صدر سنجے جھا نے دو دن پہلے سیمانچل میں ورکرزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمارکی قیادت میں بہار مسلسل ترقی کررہا ہے، نتیش کمارکے دور میں بہار میں کبھی کرفیو نہیں لگایا گیا اور انہوں نے سب کے لیے کام کیا۔ جن لوگوں نے آج تک ووٹ نہیں دیا اور محسوس کرتے ہیں کہ نتیش کمار نے کام کیا ہے اورآپ کی خدمت کی ہے، تو اب ہم اپیل کرتے ہیں کہ آپ اس بار نتیش کمارکو ووٹ دیں۔وزیر جما خان نے کہا کہ بہار میں تمام ذاتوں اور مذاہب کے لوگ جے ڈی یو کو ووٹ دیتے ہیں، کیونکہ نتیش کمار نے بغیر کسی امتیاز کے کام کیا ہے۔ جے ڈی یو کو مسلمانوں کے ساتھ ہے ۔