مسلم ہاوز سرجن طالبہ عرشیہ انجم کی مشتبہ موت

   

نلگنڈہ کی طالبہ نے ہماچل پردیش کے گورنمنٹ کالج میں مفت نشست حاصل کی تھی

علاج کے دوران والدین کو بھی دختر سے ملنے نہیں دیا گیا صدرنشین اقلیتی کمیشن طارق انصاری نے رپورٹ طلب کی

حیدرآباد /20 ستمبر ( سیاست نیوز ) تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی کمیشن نے نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والی ایم بی بی ایس فائنل ایر کی طالبہ عرشیہ انجم کی مشتبہ موت کا سخت نوٹ لیتے ہوئے ہماچل پردیش کے ڈی جی پی ، ایس پی ضلع منڈی اور صدر شعبہ میڈیسن لال بہادر شاستری گورنمنٹ میڈیکل کا لج ضلع منڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کی ۔ ہاوز سرجن عرشیہ انجم کے والد محمد اشرف اللہ خان نے صدرنشین تلنگانہ اقلیتی کمیشن طارق انصاری سے رجوع ہوئے اور اپنی دختر کی پراسرار موت پر شکوک کا اظہار کیا اورانصاف دلانے کی اپیل کی ۔ ہاوز سرجن کے والد نے صدرنیشن اقلیتی کمیشن کو بتایا کہ ان کی دختر ہونہار طالبہ تھی ۔ محنت و جستجو سے اس نے ہماچل پردیش کے میڈیکل کالج میں مفت نشست حاصل کی تھی ۔ تعلیمی مسابقت میں وہ دیگر طالبات سے آگے تھی ۔ انہیں شک ہے کہ ان کی دختر کا منظم سازش کے تحت قتل کیا گیا ۔ دواخانے میں شریک ہونے سے ایک دن قبل وہ اپنی دختر سے ٹیلیفون پر بات چیت کرچکے ہیں ۔ وہ پوری طرح ہشاش بشاش تھی ۔ بعد میں انہیں ٹیلیفون پر اطلاع دی گئی کہ ان کی دختر کی صحت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے اس کو ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ہے۔ بعد میں انہیں بتایا گیا کہ عرشیہ انجم کے اعضاء ناکارہ ہونے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی ہے ۔ صدرنشین تلنگانہ اقلیتی کمیشن طارق انصاری نے بتایا کہ والدین کی شکایت پر وہ ہماچل پردیش سے رپورٹ طلب کرچکے ہیں جو بھی ابتدائی رپورٹس موصول ہوئی ہیں وہ اس سے مطمین نہیں ہے ۔ والدین کو ہاسپٹل میں اپنی دختر سے بھی ملنے نہ دینے کی شکایت ہے ۔ ہاسپٹل میں طبی سہولتیں نہ ہونے پر چندی گڑھ ہاسپٹل منتقل کرنے کا جواب دیا جارہا ہے ۔ وہ ہماچل پردیش اور پنجاب سے مسلسل رابطہ بنائے ہوئے ہیں ۔ ابھی تک پوسٹ مارٹ رپورٹ بھی انہیں روانہ نہیں کی گئی ۔ ہاسپٹل عملہ کا رویہ بھی مشکوک نظر آرہا ہے ۔ جو بھی رپورٹس وصول ہوں گے وہ اس کو ماہرین طب سے رجوع کرتے ہوئے حقائق جاننے کی کوشش کریں گے ۔ ضرورت پڑھنے پر ہماچل پردیش اور پنجاب کے چیف منسٹرس سے بھی اس مسئلہ پر توجہ دلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ ریاستی اقلیتی کمیشن غمزہ والدین کو انصاف دلانے کا کام کرے گا ۔ ن