مسٹر جئے شنکر !برائے مہربانی‘مودی جی کو سفارتی آداب سکھائیں

,

   

ہوسٹن میں ’’اب کی بار ٹرمپ سرکار‘‘ نعرہ پر راہول کا مشورہ
نئی دہلی ۔ یکم؍ اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم ہند نریندر مودی نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ کے موقع پر غیرمعمولی جوش و جذبہ کا مطالبہ کیا اور بعض مرتبہ تو ایسا لگتا تھا کہ وہاں جوش میں ہوش کھو بیٹھے ہیں۔ مثال کے طور پر ہاوڈی ۔ مودی پروگرام میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی موجودگی سے وہ اس قدر خوش ہیکہ ایک ریپبلکن حامی کی طرح بھرے مجمع میں ’’اب کی بار ٹرمپ سرکار‘‘کا نعرہ لگادیا جس پر خود امریکی اور ہندوستان کے حکومتی اور سیاسی حلقوں میں حیرانی کا ماحول دیکھا گیا۔ مودی کی جانب سے ٹرمپ کی اس طرح تائید کو لیکر ڈیموکریٹس بھی حیران ہوگئے اور ہندوستان میں اپوزیشن جماعتوں بالخصوص کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کو یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا کہ کسی دوسرے ملک کے صدارتی انتخابات میں وہاں کے صدر کی تائید میں نعرہ بازی انہیں زیب نہیں دیتی کیونکہ وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان کے وزیراعظم ہیں اور اس عہدہ کا کچھ وقار بھی ہے جسے برقرار رکھنا نریندر مودی جی کی ذمہ داری ہے۔ اپوزیشن قائدین میں کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی تنقید بہت سخت رہی۔ انہوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہاوڈی ۔ مودی ایونٹ میں مودی کا اب کی بار ٹرمپ سرکار جیسا نعرہ لگانے سے ان کی نااہلیت کا اظہار ہوتا ہے اور وزیراعظم کا یہ اقدام امریکی ڈیموکریٹس کے ساتھ سنگین مسائل کا باعث بنا ہے۔ تاہم راہول گاندھی نے مرکزی وزیرخارجہ ایس جئے شنکر کا بطور خاص شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بروقت مسٹر مودی کی نااہلیت پر پردہ ڈال دیا۔ راہول گاندھی نے ایس جئے شنکر پر زور دیا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کو سفارتکاری اور اس کے آداب کے بارے میں کچھ سکھائیں۔ اس ضمن میں راہول گاندھی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے ایس جئے شنکر سے اظہار ممنونیت کیا ساتھ ہی اپنے ٹوئیٹ کے ساتھ ایک نیوز رپورٹ بھی منسلک کی جس میں جئے شنکر کے حوالہ سے بتایا گیا کہ ہوسٹن میں ’’ہاوڈی ۔ مودی‘‘ ایونٹ میں وزیراعظم مودی نے جو کچھ کہا اسے غلط تناظر میں نہ لیں۔