منصوبہ کے خلاف آواز اُٹھانے مسلم ممالک سے صدر ترکی طیب اردغان کا مطالبہ
استنبول۔ یکم؍ فروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) ترکی کے صدر طیب رجب اردغان نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مشرقِ وسطیٰ کیلئے امن کی تجویز کی شدید مخالفت کی جس کو ٹرمپ نے صدی کی اہم معاملت قرار دیا ہے۔ اردغان نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ فلسطینیوں اور یروشلم کے تحفظ کیلئے آواز اُٹھائیں جہاں مقدس مقامات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈونالڈ ٹرمپ کی خود ساختہ ’’ صدی کی معاملت ‘‘ یعنی امن منصوبہ کو ہرگز قبول نہیں کریں گے جس کا مقصد مقبوضہ فلسطینی اراضیات پر قبضہ کرنا ہے ۔ طیب اردغان نے انقرہ میں برسراقتدار جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی ( اے کے پارٹی ) کے صوبائی صدور کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منصوبہ کو تسلیم کرنا یروشلم اور فلسطینیوں کو مکمل طور پر اسرائیل کے خونی شکنجہ میں کس دینے کے مترادف ہوگا جو تمام انسانیت میں سب سے بڑا شیطان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کو یہودی عوام سے کوئی پریشانی نہیں ہے بلکہ وہ اسرائیل کی پالیسیوں کے خلاف ہیں جو فلسطینیوں کے حقوق کو سلب کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے یروشلم اور شہر میں موجود مقدس مقامات کی مسلمانوں اور عیسائیوں کیلئے اہمیت کو اُجاگر کیا اور منصوبہ کے خلاف آواز اُٹھانے کیلئے تمام پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسجد الاقصیٰ کا تحفظ نہیں کرسکتے تو پھر ان کو روکنے کے بھی اہل نہیں ہوں گے جن کا مستقبل میں نشانہ کعبہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کے بشمول تمام مسلم ممالک سے سوال کیا کہ وہ کب اس کے خلاف آواز اُٹھائیں گے کیونکہ یہ تمام مسلمانوں کی تشویش کا مسئلہ ہے۔ اس منصوبہ کے ذریعہ اسرائیل کو وہ سب کچھ دیا جارہا ہے جو وہ چاہتا ہے۔