نیروبی ۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) 10 لاکھ سے زیادہ افراد مشرقی افریقہ میں سیلاب سے متاثر ہوگئے ہیں۔ جبکہ معمول سے زیادہ برسات کے بعد مشرقی افریقہ میں سیلاب آگیا تھا۔ ایک امدادی گروپ نے جمعہ کے دن کہاکہ اِس علاقہ کے بعض حصوں میں اجتماعی سمندری طوفان ’کیار‘ کے زیراثر موسلا دھار بارش ہوئی تھی۔ جس کی وجہ سے انسانی صورتحال ابتر ہوگئی۔ بین الاقوامی بچاؤ کمیٹی نے کہاکہ کئی افراد قبل ازیں شدید خشک سالی سے متاثر تھے۔ اب صومالیہ، جنوبی سوڈان اور کینیا کے بعض علاقوں میں آئندہ چار تا چھ ہفتے کے دوران زبردست بارش متوقع ہے۔ انتہائی مخدوش علاقے صرف وہی ہیں جو طویل مدت تک قحط سالی کی صورتحال سے بتدریج معمول کے حالات پر آرہے ہیں۔ صدر جنوبی سوڈان سلوا جاریہ ہفتہ قبل ازیں 27 ممالک میں سیلاب کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا اعلان کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے کہاکہ بعض علاقوں میں پورے پورے محلے زیرآب آچکے ہیں۔ وبائیں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور حفظان صحت خدمات محدود ہیں۔ جنوبی سوڈان میں پانچ سالہ خانہ جنگی کے نتیجہ میں شدید ناقص تغذیہ درپیش ہے۔ یہاں کے انسانی بحران کی وجہ سے اقوام متحدہ تشویش میں مبتلا ہیں اور اب سیلاب کی وجہ سے صورتحال مزید ابتر ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ ماہرین کو خوف ہے کہ یہ تبدیلیٔ ماحولیات کی علامت ہے۔ سیلاب بدترین صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے اور اِس علاقہ میں اکثر سیلاب آرہا ہے۔ ڈائرکٹر ماحولیات اور قدرتی ذرائع پروگرام برائے جنوبی سوڈان کا خیال ہے کہ یہ سیلاب گزشتہ 6 سال کے دوران شدید ترین سیلاب تھا جس کی وجہ سے یہ علاقہ بُری طرح متاثر ہوا ہے۔ تبدیلیٔ ماحولیات کی وجہ سے انٹارٹیکا میں برف کی چادر تیزی سے پگھل رہی ہے اور سمندروں کی سطح آب میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ جس سے کئی نشیبی، ساحلی شہروں کے زیرآب آنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔