l قطعی مقام کی وضاحت نہیں کی گئی l یوروپی یونین کی ترکی پر پابندی عائد کرنے کے
اعلان کے بعد مشقیں شروع کی ہیں l ترکی کا رویہ تعمیری
انقرہ: ترک وزارت دفاع کے مطابق ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں فوجی مشقیں شروع کی ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ مشقیں علاقے میں توانائی کے ذخائر کی تلاش کے مسئلے پر پڑوسی ممالک کے ساتھ پائی جانے والی کشیدگی کے پس منظر میں کی جا رہی ہیں۔ترک بحریہ کے جہاز پر موجود توپ سے گولہ داغتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔وزارت دفاع نے اپنے ٹویٹراکاؤنٹ پر کہا کہ ’ہماری بحری قیادت کے عناصر‘ نے مشقیں کیں مگر کسی مقام کی وضاحت نہیں کی گئی۔بس اتنا کہا گیا کہ یہ مشقیں مشرقی بحیرہ روم میں کی گئیں تاہم ایک تصویر پوسٹ کی گئی ہے جس میں ترک بحریہ کے ایک جہاز پر موجود توپ سے گولہ داغتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔یورپی یونین کے ارکان یونان اور قبرص مشرقی بحیرہ روم کے متنازعہ آبی حدود میں توانائی کے وسائل کی تلاش کے حوالے سے ترکی کے خلاف محاذ آرا ہیں۔ترکی نے بحری مشقیں یورپی یونین کی جانب سے 10دسمبر کو کئے جانے والے اس اعلان کے بعد کی ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ خطے میں ’’غیر قانونی اور جارحانہ‘‘ کارروائیوں کے باعث یورپی یونین ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔واضح رہے کہ جمعہ کو ترک صدر رجب طیب اردغان نے جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل کو ایک وڈیو کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ ترکی، یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کا نیا باب شروع کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترکی کا رویہ ’’تعمیری‘‘ ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یونان مذاکرات سے فرار اختیار کر رہا ہے۔