ایران پر حملہ کا خدشہ‘حملہ کیلئے سرزمین دینے پر خلیجی ممالک کو ایران کا انتباہ
دبئی ۔19؍جون(ایجنسیز ) امریکی فوج نے مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈوں پر موجود چند طیاروں اور بحری جہازوں کو ایسی پوزیشن پر منتقل کیا ہے جو ایران پر ممکنہ حملے کی صورت میں اہم ہو سکتے ہیں۔میڈیاکے مطابق یہ اقدام ایسے وقت پر اٹھایا گیا ہے جب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ابہام میں رکھا ہوا ہے کہ آیا امریکہ، ایران کے خلاف اسرائیلی مہم کا حصہ بنے گا۔العدید امریکہ کا مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے جو دوحہ سے باہر صحرا میں واقع ہے۔اس سے قبل امریکی نیوز میڈیا گروپ بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں امریکی سینیئر عہدیداروں کے حوالے سے کہا تھا کہ ایران پر آئندہ دنوں میں ممکنہ حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق چند عہدیداروں نے رواں ہفتے کے آخر میں ایران پر ممکنہ حملے کا اشارہ دیا ہے۔دو امریکی عہدیداروں نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ طیاروں اور بحری جہازوں کو حرکت میں لانے کا اقدام دراصل امریکی افواج کو محفوظ بنانے کا حصہ ہے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ العدید اڈے سے طیارے جبکہ بحرین میں بندرگاہ سے نیوی کے جہازوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ایران پر حملہ کی منظوری دینے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کا ردعمل مبہم ہے ۔سوشل میں امریکی اخبار کا نام لے کر کہا کہ وال اسٹریٹ جرنل کو معلوم نہیں ہے کہ میں ایران کے حوالے سے کیا سوچ رہا ہوں۔ایک اطلاع کے مطابق ٹرمپ اس سلسلہ میں دوہفتوں میں فیصلہ کریں گے۔دوسری طرف ایران نے خلیجی ممالک کو انتباہ دیاکہ حملہ کیلئے امریکہ کو سرزمین دینے پر انہیں بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے اور ان پر حملے ہوسکتے ہیں ۔امریکہ کے خلیج میں متعدد ملٹری بیسز ہیں، جن میں بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن اور سعودی عرب شامل ہیں۔
اس طرح خطہ کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی ہے۔