نیویارک: امریکہ کی اسپیس کمپنی ‘اسپیس ایکس’ نے اپنا اسٹارشپ چہارشنبہ کو آزمائشی پرواز کے لیے فضا میں بھیجا لیکن یہ راکٹ پرواز کے چھ منٹ بعد ہی تباہ ہو گیا۔امریکی ریاست ٹیکساس کے دور دراز علاقے سے چمک دار گولی نما سائنس فکشن طرز کا ‘اسٹارشپ’ چہارشنبہ کو خلا میں بھیجا گیا۔ اس فلائٹ سے متعلق کہا گیا تھا کہ یہ ایسا راکٹ ہے جو صرف چھ سال کے عرصے کے اندر اندر لوگوں کو مریخ تک لے جا سکتا ہے۔پرواز کے تباہ کن انجام کے باوجود کمپنی کے بانی ایلن مسک اسٹارشپ کی پرواز کو کامیابی قرار دیتے ہوئے پرجوش ہیں۔اپنے ایک ٹوئٹ میں ایلن مسک نے کہا کہ “مارس ہیئر وی آر” یعنی مریخ۔۔ ہم یہاں پہنچ گئے ہیں۔تین انجنوں والا یہ راکٹ 12 کلو میٹر کی بلندی تک جا سکا۔ تاہم یہ کارکردگی پچھلی پرواز کے مقابلے میں 100 گنا بہتر تھی۔اسٹین لیس اسٹیل سے بنا یہ راکٹ پچاس میٹر لمبا اور نو میٹر چوڑا تھا جسے گلف آف میکسیکو سے فضا میں بلند کیا گیا۔یہ اسٹارشپ اپنے ٹارگٹ تک پہنچنے یا اس کے قریب جانے میں بظاہر کامیاب رہا لیکن اسپیس ایکس کی جانب سے تاحال اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔اسپیس ایکس کے معیار کے مطابق یہ پرواز ڈرامائی تھی جو چھ منٹ اور بیالیس سیکنڈ تک جاری رہی۔ اسپیس ایکس نے اپنی ویب سائٹ پر سن سیٹ ڈیمو براہِ راست نشر کیا اور منگل کی شب راکٹ شپ کے انجن میں خرابی نے اسپیس میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے مزید سنسنی پیدا کر دی۔ایلن مسک نے اس پرواز کو ایک کامیاب اڑان قرار دیا ہے۔ اْن کا کہنا تھا کہ ہم کامیابی سے راکٹ کو اترنے کے مقام پر لے آئے ہیں۔ تیل کے ٹینک کا پریشر کم تھا، تاہم ان کے بقول زمین پر اترنے کے لیے انجن دوبارہ اسٹارٹ ہوئے جس سے اسٹارشپ تیزی سے زمین پر آیا۔